آزاد سکاٹ لینڈ یورو کرنسی نہیں اپنائے گا، فرسٹ منسٹر سٹرجن
28 مئی 2018بیلجیم کے دارالحکومت برسلز سے پیر اٹھائیس مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق نکولا سٹرجن نے کہا کہ ایسے کوئی عوامل ممکن ہی نہیں ہیں کہ آزاد سکاٹ لینڈ کسی بھی وجہ سے اپنے موجودہ پاؤنڈ کو ہی آئندہ اپنی کرنسی نہ رکھے۔
سکاٹش فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن نے برسلز میں ’پولیٹیکو‘ نامی نیوز ویب سائٹ کی طرف سے اہتمام کردہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’سکاٹ لینڈ برطانیہ سے اپنی آزادی کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ میری اور میری پارٹی کا یہ موقف ہے ہی نہیں کہ سکاٹ لینڈ اپنا پاؤنڈ ترک کر کے یورو اپنا لے۔ مجھے مستقبل میں بھی یہ موقف تبدیل ہوتا نظر نہیں آتا۔ اور پھر یورپی یونین کی رکنیت کے لیے یہ کوئی لازمی شرط تو ہے ہی نہیں کہ کوئی بھی نیا ملک اس یورپی اتحاد کا رکن بنتے ہوئے ہر حال یورپی مالیاتی اتحاد (یورو زون) کا رکن بھی بنے۔‘‘
نکولا سٹرجن نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’اس وقت سکاٹ لینڈ کی کرنسی پاؤنڈ ہے۔ سکاٹ لینڈ میں پاؤنڈ ہی وہ قانونی ذریعہ ادائیگی ہے، جسے ہر کوئی جانتا ہے اور پاؤنڈ مکمل طور پر ایک قابل تجارت بین الاقوامی کرنسی بھی ہے۔ اس لیے مستقبل میں ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ سکاٹ لینڈ میں بطور کرنسی پاؤنڈ رائج نہ رہے۔‘‘
بریگزٹ کے بعد شمالی آئرلینڈ کے لیے مراعات
برطانیہ کی طرف سے بریگزٹ کے فیصلے کے بعد اس وقت یورپی یونین اور لندن حکومت کے مابین مذاکرات ہو رہے ہیں، جن کی تکمیل پر اس بارے میں تصفیہ ہو جائے گا کہ برطانیہ یورپی یونین میں اپنی رکنیت کیسے اور کن شرائط کے تحت ختم کرے گا۔
ساتھ ہی یہ امکان بھی ہے کہ جمہوریہ آئرلینڈ چونکہ یورپی یونین کی رکن ہے اور برطانیہ کے ایک صوبے شمالی آئرلینڈ کی سرحدیں جمہوریہ آئرلینڈ سے ملتی ہیں، اس لیے بریگزٹ کے فیصلے پر حتمی عمل درآمد کے وقت شمالی آئرلینڈ کے حوالے سے کچھ ایسے یورپی فیصلے کیے جا سکتے ہیں، جن سے بیلفاسٹ میں شمالی آئرلینڈ کی حکومت اور اس برطانوی صوبے کے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔
سکاٹ لینڈ بھی مراعات کا خواہش مند
سکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن نے پیر کے روز برسلز میں کہا کہ جس طرح بریگزٹ کے بعد بھی شمالی آئرلینڈ کے لیے ممکنہ استثنائی یورپی فیصلوں کی بات کی جا رہی ہے، اسی طرح سکاٹ لینڈ بھی مستقبل میں اپنے لیے یورپی مشترکہ منڈی تک رسائی چاہتا ہے۔
سٹرجن نے کہا، ’’یورپی یونین کے بریگزٹ سے متعلق اعلیٰ ترین مذاکرات کار میشل بارنیئر کو پتہ ہونا چاہیے کہ سکاٹ لینڈ بھی آئندہ یورپی یونین کی کسٹمز یونین اور مشترکہ منڈی کا حصہ رہنا چاہتا ہے اور یہی بات میں نے میشل بارنیئر پر آج ہی ہونے والی ایک ملاقات میں واضح بھی کر دی ہے۔‘‘
یورپی یونین شمالی آئر لینڈ کو برطانیہ کا حصہ ہونے کے باوجود بریگزٹ کے بعد بھی یورپی اقتصادی ضابطوں کے تحت جو مراعات دینے کی پیشکش کر چکی ہے، اس کی وجہ آئرلینڈ کے جزیرے پر شمالی آئرلینڈ کی جمہوریہ آئرلینڈ کے ساتھ بہت طویل مشترکہ سرحد بھی ہے۔
م م / ع ا / روئٹرز