آسڑیلوی کرکٹ ٹیم میں پہلے مسلمان کھلاڑی کی شمولیت
22 جون 2010اشتہار
تیئس سالہ عثمان تین برس کے تھے جب ان کے والدین پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے آسٹریلیا جا بسے تھے۔ عثمان کا کہنا ہے کہ ان کے لئے یہ کوئی مسئلہ نہیں کہ وہ مسلمان ہیں کیونکہ انہوں نے کبھی بھی اپنے آپ کو دوسرے آسٹریلوی افراد سے مختلف نہیں سمجھا۔
عثمان اپنے آپ کو ایک محبِ وطن آسٹریلوی سمجھتے ہیں اور اگر وہ اس سال جولائی میں لارڈز یا لیڈز میں اپنے ملک کی طرف سے ٹسیٹ میچ کھیلتے ہیں، تو وہ پہلے مسلمان کھلاڑی ہوں گے جو ایک ایسے ملک کے خلاف کھیل رہے ہوں گے، جہاں اُن کی پیدائش ہوئی تھی۔
عثمان اس وقت آسڑیلیا کی اے ٹیم کے ساتھ کوئنز لینڈ کے دورےپر ہیں۔ جب انہیں یہ بتایا گیا کہ ان کا انتخاب چودہ رکنی ٹیم میں ہوگیا ہے، تو اُنہیں اس پر تھوڑی حیرانگی ہوئی۔ عثمان نے فوری طور پر یہ خوشخبری اپنے والد کو سنائی۔
رپورٹ: عبدالستار
ادارت: عدنان اسحاق