اسلامک اسٹیٹ نے طیارہ تباہ نہیں کیا، امریکی فوج
25 دسمبر 2014خبر رساں ادارے اے ایف پی نے امریکی فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ جنگی طیارہ جہادیوں کی طرف سے کارروائی کی وجہ سے تباہ نہیں ہوا ہے۔ امریکی سینٹرل کمان کے مطابق ایسے واضح شواہد موجود ہیں کہ بدھ کے دن تباہ ہونے والا ایف سولہ اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں نے تباہ نہیں کیا ہے۔ تاہم جہادیوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اردن کے اس جنگی طیارے کو اینٹی ایئر کرافٹ میزائل سے تباہ کرتے ہوئے پائلٹ کو حراست میں لے لیا ہے۔
امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کی طرف سے ستمبر سے شام میں فعال اسلامک اسٹیٹ کے خلاف شروع ہونے والی فضائی کارروائیوں کے بعد اس عسکری مہم میں پہلی مرتبہ کوئی جنگی طیارہ تباہ ہوا ہے۔ امریکی فوج نے اس طیارے کی تباہی کی وجہ ابھی تک نہیں بتائی ہے لیکن یہ تصدیق کی ہے کہ اس جنگی جہاز کو اڑانے والا اردن کا پائلٹ معاذ القصبہ جنگجوؤں نے اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ اردن ایسے چار عرب ممالک میں شامل ہے، جو شام میں اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کے لیے امریکی فضائیہ کا ساتھ دے رہا ہے۔ عمان حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے پائلٹ کی سلامتی کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ اور اس کے حامی گروہوں پر عائد کرتی ہے۔
پائلٹ معاذ القصبہ کے والد یوسف نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے انہیں باقاعدہ طور پر مطلع کر دیا ہے کہ ان کا بیٹا جہادیوں نے اغوا کر لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملکی فوج نے وعدہ کیا ہے کہ معاذ القصبہ کی بحفاظت بازبابی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ یوسف کے بقول اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم خود اس معاملے کی نگرانی کر رہے ہیں۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ مغوی پائلٹ کے ساتھ انسانی سلوک کیا جائے۔ برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہوممنڈ نے بھی اس پائلٹ کے ساتھ ہمددری کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں لندن حکومت اردن کے ساتھ ہے۔
شام میں ان فضائی حملوں کے لیے دیگر تین عرب ممالک میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی فضائیہ بھی امریکی فوج کا ساتھ دے رہی ہے۔ ان ممالک نے بھی الرقہ میں اردن کے ایف سولہ کی تباہی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اغوا کیے گئے پائلٹ کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا ہے۔