اطالوی سیاسی بحران برقرار، کابینہ کا اعلان متوقع
30 مئی 2018نگراں وزیر اعظم کارلو کوٹاریلی گزشتہ روز کہا تھا کہ وہ اپنی کابینہ میں شامل وزراء کے ناموں کا اعلان جلد از جلد کر دیں گے۔ تاہم منگل کی سہ پہر ملکی صدر سرجیو ماتاریلا سے صدارتی محل میں ایک مختصر ملاقات کے بعد وہ میڈیا کے سامنے کوئی بیان دیے بغیر ہی رخصت ہو گئے۔ اس ملاقات کے بعد صدارتی ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ نگراں وزیر اعظم نے صورتحال سے ملکی صدر کو آگاہ کر دیا ہے اور یہ دونوں بدھ کے روز یعنی آج دوبارہ ملاقات کریں گے۔
اس سے قبل ماتاریلا نے اتوار 27 مئی کو مہاجرین مخالف لیگ اور فائیو اسٹار موومنٹ میں شامل اتحادی جماعتوں کی طرف سے تجویز کردہ کابینہ کو مسترد کر دیا تھا۔ ان کی جانب سے وزیر معیشت کے طور پر 81 سالہ ماہر اقتصادیات پاؤلو ساوونا کو نامزد کیا گیا تھا، جو یورپی یونین اور یورپی مالیاتی اتحاد کے حوالے سے کافی تنقیدی اور کم امیدی سے عبارت سوچ کے حامل ہیں۔ اطالوی صدر ماتاریلا نے ساوونا کی بطور وزیر اقتصادیات نامزدگی کو ویٹو کر دیا تھا، جس کے بعد لیگ پارٹی کے رہنما سالوینی نے کہا کہ وہ ساوونا کی نامزدگی کے حوالے سے صدارتی ویٹو تسلیم کرنے پر تیار نہیں ہیں۔ موجودہ اطالوی صدر ماتاریلا یورپی اتحاد کے عمل کے بہت بڑے حامی ہیں۔
نامزد اطالوی وزیر اعظم کونٹے: ’غنچہ جو بن کھلے ہی مرجھا گیا‘
اٹلی ميں بڑھتی ہوئی عواميت پسندی اور مہاجرين کا مستقبل
اگر کونٹے حکومت اقتدار میں آ جاتی تو یورپی یونین کے رکن مغربی یورپی ممالک میں ایسا پہلی بار ہوتا کہ وہاں ایک عوامیت پسند اتحاد اقتدار میں آ جاتا۔ یونین کےمشرقی یورپی رکن ممالک میں پہلے ہی کئی عوامیت پسند حکومتیں اقتدار میں آ چکی ہیں۔
دوسری جانب یورپ کی تیسری بڑی معیشت اٹلی کا سیاسی بحران بازار حصص کو متاثر کر رہا ہے اور ڈالر کے مقابلے میں یورو کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے۔ سرمایہ کاروں کے خیال میں یہ صورتحال یورو زون کے استحکام کے لیے خطرہ ہے اور اس طرح عالمی سطح پر ایک نیا اقتصادی بحران بھی پیدا ہو سکتا ہے۔
ع ف / ا ب ا (اے ایف پی )