افغانستان: جرمن سفارت خانہ کنٹینر میں کام شروع کرے گا
13 جنوری 2018افغان دارالحکومت کابل میں گزشتہ برس مئی کے آخر میں ہونے والے دہشت گردانہ ٹرک بم حملے میں چار سو کے قریب افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس دھماکے کے سبب جرمن اور فرانسیسی سفارت خانے بھی متاثر ہوئے تھے۔ جرمن وزارت خارجہ کی طرف سے اُس وقت تصدیق کی گئی تھی کہ ٹرک بم دھماکے کے سبب سفارت خانے کی عمارت کے باہر موجود افغان سکیورٹی گارڈ مارا گیا جبکہ عملے کے دیگر مقامی ارکان بھی زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے کے بعد کابل میں قائم جرمن سفارت خانہ بند کر دیا گیا تھا۔
تاہم اب جرمن حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ رواں برس موسم گرما میں افغانستان کے لیے جرمن سفارت خانہ کابل میں کنٹینرز میں کھول دیا جائے گا۔ یہ بات جرمن جریدے ڈیئر اشپیگل نے اپنی ہفتہ 13 جنوری کی اشاعت میں بتائی ہے۔
میگزین کی رپورٹ کے مطابق کابل میں سفارت خانے کی نئی عمارت کی تعمیر پر چار سال تک کا عرصہ درکارر ہو گا۔ اس لیے جرمن سفارت خانے کو مکمل طور پر فعال ہونے کے لیے چار برس تک کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
افغان دارالحکومت کابل میں تعینات جرمن سفیر والٹر ہاسمان ان دنوں امریکی سفارت خانے میں بہت کم اسٹاف کے ساتھ دفتری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جرمن وزارت خارجہ نے ڈیئر اشپیگل کی رپورٹ پر کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔