افغانستان میں یکے بعد دیگرے بم دھماکے، چار افراد ہلاک
12 جون 2022اتوار کے روز افغانستان کے تین صوبوں میں بم دھماکے ہوئے جب کہ ہفتے کی شب کابل میں ایک بم حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
افغان دارالحکومت میں ایک منی بس پر ہوئے بم حملے کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہو گئے۔ ہفتے کی شب کابل میں ہوئے اس حملے کی ذمہ داری کسی گروہ نے قبول نہیں کی۔
اتوار بارہ جون کے روز افغانستان کے تین صوبوں، قندوز، بدخشاں اور کنڑ میں بھی بم دھماکے ہوئے۔
افغان پولیس کے ترجمان عبیداللہ عابدی نے نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ قندوز شہر میں دھماکا پھلوں کی ریڑھی میں چھپائے گئے بارودی مواد میں ہوا۔ اس بم دھماکے میں کسی ہلاکت کی اطلاعات نہیں ہیں۔
بدخشاں صوبے کے شہر فیض آباد میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں ایک بچہ زخمی ہوا۔ طلوع نیوز کے مطابق اس دھماکے میں طالبان کی عسکری گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسی طرح کنڑ صوبے کے شہر اسد آباد میں بھی طالبان کی گاڑی کو بم دھماکے سے اڑا دیا گیا، تاہم طالبان حکام نے اس بات کی تصدیق نہیں کی۔
داعش کے جنگجوؤں کے خلاف کارروائی
گزشتہ برس اگست میں طالبان نے ملک کا انتظام سنبھال لیا تھا، جس کے بعد وقتی طور پر پرتشدد کارروائیوں میں کمی ہوئی تھی۔
لیکن گزشتہ ماہ سے افغانستان بھر میں حملوں کی ایک نئی لہر دیکھی جا رہی ہے، جس میں سینکڑوں شہری مارے جا چکے ہیں۔
ہفتے اور اتوار کے روز کیے گئے حملوں کی ذمہ داری ابھی تک کسی گروہ نے قبول نہیں کی۔ تاہم حالیہ مہینوں کے دوران دہشت گرد تنظیم 'اسلامک سٹیٹ‘ یا داعش ایسے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی رہی ہے۔
طالبان حکومت نے اتوار کے روز بتایا کہ تاجکستان کی سرحد کے قریب واقعہ افغان صوبے تخار میں طالبان اور داعش کے جنگجوؤں کے مابین فائرنگ کا کئی گھنٹوں تک طویل تبادلہ ہوا۔ طالبان نے دعویٰ کیا کہ اس کارروائی میں دہشت گرد تنظیم داعش کے آٹھ ارکان مار دیے گئے۔
ش ح/ع ب (اے پی، ڈی پی اے)