افغانستان: کابل دھماکے میں متعدد ہلاک اور زخمی
3 ستمبر 2024افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پیر کے روز ایک دھماکہ ہوا، جس میں کم سے کم چھ افراد ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے۔
کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے بتایا کہ کابل کے جنوبی مضافات کے علاقے قلعہ بختیار میں دھماکہ خیز مواد پہنے ہوئے ایک خودکش بمبار نے یہ دھماکہ کیا۔
پاکستان نے ٹی ٹی پی کی موجودگی کا کوئی ثبوت نہیں دیا، افغانستان
دھماکے کے بارے میں ہمیں مزید کیا معلوم ہے؟
کابل پولیس نے بتایا کہ وہ حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ زدران نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، "زخمیوں کو بروقت ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا اور تحقیقات جاری ہیں۔"
طالبان کے خواتین پر پابندی کے قوانین، یو این کے خدشات مسترد
انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ اس ہلاکت خیز حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی نے قبول نہیں کی۔
سن 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے افغانستان میں دہشت گردانہ حملوں میں پہلے کے مقابلے میں کمی آئی ہے، تاہم پھر بھی وقتاً فوقتاً حملے ہوتے رہے ہیں۔ اقتدار پر قبضے کے بعد ہی طالبان نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ سلامتی کو اپنی اولین ترجیح بنائیں گے۔
متحدہ عرب امارات نے افغان طالبان کے سفیر کی اسناد قبول کر لیں
نام نہاد اسلامی شدت پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ کی ملک میں کارروائیاں جاری ہیں اور وہ متعدد بار ایسے حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کر چکے ہیں۔ لیکن حکام ایسے حملوں کی تصدیق یا تو بہت کم کرتے ہیں یا پھر اس میں تاخیر کا رجحان دیکھا گیا ہے۔
داعش نامی گروہ نے ماضی میں ملک بھر میں اسکولوں، ہسپتالوں، مساجد اور شیعہ علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔
ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی)