الشباب کے حملے میں افریقی مشن کے پچاس فوجی ہلاک
2 ستمبر 2015الشباب کے حملے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی اطلاع مغربی ملٹری حکام کی سفارتکاروں کو بھیجا گیا ایک مختصر نوٹ ہے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کو یہ عبارت دیکھنے کا اتفاق ہوا ہے۔ اِس مختصر عبارت میں لکھا تھا، ’’ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ’افریقن مشن اِن صومالیہ‘ کے کم از کم پچاس فوجی اِس حملے میں ہلاک ہوئے ہیں‘۔ اسی مختصر بیان میں بتایا گیا کہ ایک سو کے قریب فوجی لاپتہ بھی ہیں۔
جنوبی صومالیہ کے مقام جانالے کے فوجی مرکز پر الشباب کے جنگجُووں نے کل منگل کے روز حملہ کیا تھا۔ ملٹری بیس کے مرکزی گیٹ کو ایک خود کُش کار حملے سے اڑا دینے کے بعد جنگجُو اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔ صومالی فوج کے کرنل احمد حسن کے مطابق گیٹ کو خود کُش حملے سے تباہ کرنے کے بعد بیس میں موجود فوجیوں اور عسکریت پسندوں کے درمیان تقریباً ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔ کرنل حسن نے منگل کو اس بیس پر کیے گئے حملے میں ہونے جانی و مالی نقصان کی کوئی تفصیل نہیں بتائی۔
افریقی مشن نے تصدیق کی ہے کہ جانالے ملٹری بیس پر یوگنڈا کے فوجی مقیم تھے۔ اِس بیان میں بتایا گیا کہ حملے کے بعد ہلاکتوں اور لاپتہ افراد کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔ جانالے کے ملٹری بیس پر حملے سے قبل عسکریت پسندوں نے رابطے کے دو پلوں کو بھی بارودی مواد سے اڑا دیا تھا۔ اِس باعث بیس تک پہنچنا خاصا مشکل ہو کر رہ گیا ہے۔ فوجی حلقوں کے مطابق اب تک ہلاکتوں کی جو تفصیل سامنے آئی ہے وہ الشباب کے دعوے کے مطابق ہے۔
دہشت گرد تنظیم الشباب نے اِس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے علاوہ بیس پر موجود کئی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ملٹری بیس پر دو سو کے قریب عسکریت پسند حملہ آور ہوئے۔ جہادی گروپ نے اِس حملے کو رواں برس جولائی میں میرکا نامی قصبے میں شادی کی تقریب پر یوگنڈا کے فوجیوں کے حملے کا جواب اور انتقام قرار دیا ہے۔ شادی کی تقریب میں سات شہریوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔
جانالے کا علاقہ صومالیہ کے شبيلی السفلى (Lower Shabelle) ریجن میں واقع ہے۔ یہ صومالی دارالحکومت موغادیشو سے اسی کلومیٹر کی دوری پر جنوب مغرب میں ہے۔