امریکی لیجند خلاباز جان گلین انتقال کر گئے
9 دسمبر 2016گلین کو امریکی قوم کی طاقت کی علامت اور ایک ہیرو کی سی حیثیت حاصل تھی اور ان کے چاہنے والے زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھتے تھے۔ انہوں نے پہلے تو ایک طویل عرصے تک امریکی فوج میں اپنی خدمات انجام دیں، پھر امریکی خلائی تحقیقات ادارے ناسا کے لیے کام کیا اور بعد میں امریکی سینیٹ سے بھی منسلک رہے۔
سن 1959ء میں وہ ان سات فوجی پائلٹوں میں شامل تھے، جنہیں ’اوریجنل سیون‘ نامی اس پروجیکٹ کا حصہ بنایا گیا۔ ان خلابازوں پر بعد میں ’دی ریڈ سٹف‘ نامی ایک فلم بھی بنائی گئی تھی۔
وہ گزشتہ دو دہائیوں سے امریکی قانون ساز بھی تھے۔ ناسا نے انہیں ایک ’سچا امریکی‘ قرار دیا۔ گلین نے سن 1962ء میں اپنے ساتھی خلانورد اسکاٹ کارپینٹر کے ساتھ زمین کے گرد مدار میں چکر لگایا تھا۔
جان گیلن کے نام سے موسوم کالج کے عوامی رابطے کے شعبے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ گلین اوہائیو ریاست کے شہر کولمبس کے جیمز کینسر ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ فی الحال یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ گلین کے انتقال کی وجہ کیا تھی۔
امریکی صدر باراک اوباما نے بھی اس حوالے سے اپنے پیغام میں کہا، ’‘گلین کے انتقال سے ہماری قوم نے ایک ہیرو کھو دیا۔ مِشیل کا اور میرا ایک اچھی ساتھی جدا ہو گیا۔‘‘
صدر اوباما کا مزید کہنا تھا، ’’جان گلین نے ہمیشہ درست کام کیا۔ انہوں نے سائنس دانوں، خلانوردوں اور انجینیئرز کی کئی نسلیں متاثر کیں، جو ہمیں مریخ اور اس سے بھی آگے لے جائیں گی۔‘‘
یہ بات اہم ہے کہ سابق خلانورد اور فوجی گلین کی صحت گزشتہ کچھ عرصے میں تیزی سے گر رہی تھی۔ سن 2014ء میں وہ اسٹروک کے بعد ان کے دل کا ایک آپریشن بھی کیا گیا تھا اور کچھ روز قبل انہیں طبعیت کی ناسازی کی وجہ سے کولمبس ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔