1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امن کا نوبل انعام، خوان مانوئل سانتوس کے لیے

عابد حسین
7 اکتوبر 2016

رواں برس کے لیے امن کا نوبل پرائز کولمبیا کے صدر خوان مانوئل سانتوس کو دیا گیا ہے۔ کولمبیا کے صدر سانتوس کو یہ انعام فارک باغیوں کے ساتھ امن ڈیل طے کرنے پر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2R06P
Kolumbien Juan Manuel Santos Präsident Friedensnobelpreisträger 2016
کولمبیا کے صدر خوان مانوئل سانتوستصویر: picture-alliance/AP Photo/F. Vergara

سن 2016 کے لیے امن کا نوبل پرائز کولمبیا کے صدر کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ناروے نوبل امن کمیٹی نےکولمبیا کے صدر خوان مانوئل سانتوس کی پانچ دہائیوں سے زائد عرصے پر محیط خانہ جنگی کو ختم کرنے کی کوششوں کے احترام میں انہیں نوبل انعام برائے امن سے نوازا۔ انہوں نے حال ہی میں فارک باغیوں کے لیڈر ٹیمولیون خامینیز عرف ٹیمو چینکو کے ساتھ امن ڈیل کو حتمی شکل دی تھی۔ اس امن سمجھوتے کو قانونی حیثیت دینے کے لیے کرائے گئے ملکی ریفرنڈم میں عوام نے اِسے مسترد کر دیا ہے۔

 اس انعام کے لیے 376 افراد اور تنظیموں کے نام فہرست میں شامل ہیں اور نوبل انعام کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اس پرائز کے لیے اتنی بڑی تعداد میں نامزدگیاں سامنے آئی تھیں۔ جیتنے والے کو آٹھ لاکھ تیس ہزار یورو دیے جائیں گے۔ امن کا نوبل انعام دس دسمبر کو اوسلو میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں باقاعدہ طور پر سانتوس کے حوالے کیا جائے گا۔

Kolumbien Historisches Friedensabkommen in Cartagena unterzeichnet
کولمبیا کے صدر خوان مانوئل سانتوس امن ڈیل پر دستخط کے بعد فارک باغیوں کے لیڈر سے ہاتھ ملاتے ہوئےتصویر: Reuters/J. Vizcaino

کولمبین صدر سانتوس ایک امیرکبیر شخص ہیں۔ ان کا وسیع کاروبار ہے۔ سن 2006 میں اپنے ملک کے وزیر دفاع کی حیثیت میں ان کی ہدایت پر فارک باغیوں کے خلاف سب سے بڑے عسکری آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا۔ انہیں فارک باغیوں کا سب سے بڑا مخالف بھی خیال کیا جاتا تھا اور وزارت دفاع چھوڑنے کے بعد ملکی صدر بننے پر وہ امن کے خواہاں ہو گئے اور باغی قیادت کے ساتھ ڈیل کے حصول کے مذاکرات شروع کی۔

 وہ سن 2010 میں کولمبیا کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ اُن کے خصوصی مشیر  موریس روڈریگو نے کہا کہ سانتوس نے جنگ کو امن کے حصول کا مقصد بنا دیا اور ویسے بھی جنگی حالات میں امن بات چیت کے لیے بہت حوصلہ اور ہمت درکار ہوتی ہے۔ روڈریگو کے مطابق سانتوس اِن صلاحیتوں سے مالامال ہیں۔

نوبل امن پرائز کے لیے ناروے کی کمیٹی کی چیئر ویمن کیسی کُولی مان فائیو نے ریفرنڈم اور امن ڈیل کے حوالے سے کہا ہے کہ کولمبیا کے عوام نے ڈیل پر اعتراض کیا ہے لیکن وہ امن کے یقینی طور پر متمنی ہیں۔ نوبل انعام برائے امن کا اعلان کرتے ہوئے چیئر ویمن نے کہا کہ امن کمیٹی کولمبیا کے صدر کی کوششوں کو وقعت کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اب ریفرنڈم میں ناکامی کے بعد انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی میز پر جمع کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں تاکہ طے شدہ ڈیل کو  مکمل ناکام ہونے سے بچایا جا سکے۔