1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انا ہزارے کی بھوک ہڑتال ختم ہونے کا امکان

26 اگست 2011

بھارتی سماجی کارکن انا ہزارے کا کہنا ہے کہ اگر پارلیمنٹ متنازعہ اینٹی کرپشن بل پر بحث کا آغاز کرے گی تو وہ اپنی بھوک ہڑتال ختم کر دیں گے۔

https://p.dw.com/p/12Ntp
تصویر: dapd

چوہتر سالہ گاندھی وادی اور معروف بھارتی سماجی کارکن انا ہزارے نے جمعرات کو دس روز سے جاری اپنی بھوک ہڑتال کو ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ وہ یہ بھوک ہڑتال بھارت میں بد عنوانی کے خلاف کر رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت بد عنوانی کے خلاف ان کا لوک پال بل منظور کرے۔ بھارتی حکومت اس بل کو پارلیمان سے بالاتر قرار دیتی ہے۔

جمعرات کے روز بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے انا ہزارے کو یہ پیشکش کی کہ وہ ان کے بل سمیت تمام بل پارلیمان میں بحث کے لیے رکھ دیں گے۔ دریں اثناء بھارتی حکومت کے نمائندوں اور انا ہزارے کے ساتھیوں کے درمیان بات چیت اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انا ہزارے کا کہنا ہے کہ وہ بھوک ہڑتال کا خاتمہ تو کر دیں گے تاہم وہ تب تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے، جب تک کہ امن کے مطالبات نہیں مان لیے جاتے۔ وہ گزشتہ دس روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھےہوئے ہیں۔

Der Anna Effekt Flash-Galerie
انا ہزارے کی مہم نے ملک گیر سطح پر بھارتی عوام کو مائل کیا ہےتصویر: dapd

خیال رہے کہ بھارت میں کانگریس حکومت کو کرپشن کے متعدد الزامات کا سامنا ہے، جس میں مبینہ طور پر حکومتی عہدیدار ملوث ہیں۔ انا ہزارے بد عنوانی کے خلاف اپنے بل کے تحت ایک ایسے ادارے کا قیام چاہتے ہیں جو کہ ہر سطح پر حکومت اور ریاست کے دیگر اداروں کے عہدیداروں کا احتساب کر سکے۔ اس بل کے ناقدین کا مؤقف ہے کہ انا ہزارے پارلیمان سے بالاتر ایک ایسے ادارے کا قیام چاہتے ہیں جو کسی کو جوابدہ نہیں ہوگا۔

انا ہزارے کی مہم نے ملک گیر سطح پر بھارتی عوام کو مائل کیا ہے۔ نئی دہلی کے رام لیلا میدان میں اس وقت بھی ان کے ہزاروں حامی اکھٹے ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس⁄  خبر رساں ادارے

ادارت: عاطف بلوچ