1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمیورپ

یورپ بھر سے گیارہ ہزار چوری شدہ نوادرات، فن پارے پکڑے گئے

7 مئی 2023

بین الاقوامی پولیس انٹرپول کے مطابق گزشتہ برس یورپ بھر سے گیارہ ہزار سے زائد مسروقہ نوادرات اور فن پارے برآمد کر لیے گئے۔ اس دوران مختلف یورپی ممالک سے ساٹھ سے زائد ملزمان کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔

https://p.dw.com/p/4Qv3b
Interpol Logo
تصویر: Edgar Su/REUTERS

فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق انٹرپول نے بتایا کہ 2022ء کے دوران یورپی ممالک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے ایک طویل اور منظم آپریشن کے دوران جو 11 ہزار سے زائد چوری شدہ نوادرات اور فن پارے اپنے قبضے میں لے لیے، ان میں تاریخی اہمیت کی بیش قیمت کتابوں اور نادر مجسموں سے لے کر نایاب سکوں تک سبھی کچھ شامل تھا۔

انٹرپول: لاطینی امریکہ میں اربوں ڈالر کی منشیات پکڑی گئیں

انٹرپول کی طرف سے، جس کے صدر دفاتر فرانس میں ہیں، بتایا گیا کہ چوری شدہ نوادرات کا پتہ چلا کر انہیں برآمد کرنے اور مشتبہ ملزمان کو گرفتار کرنے کے اس سالانہ لیکن مربوط آپریشن کا خفیہ نام 'پینڈورا سیون‘ تھا۔ اس آپریشن کی قیادت اسپین کی سول گارڈز نامی پولیس نے کی۔

ہسپانوی پولیس کی قیادت میں خاص طور پر گزشتہ برس ستمبر کی 13 سے لے کر 24 تاریخ تک آرٹ کے نمونوں کو چوری کرنے والے مجرموں کا جو پتہ چلایا گیا، اس کے بعد کئی یورپی ممالک میں مشتبہ ملزمان کی مزید گرفتاریاں اور مسروقہ نوادرات اور فن پاروں کے قبضے میں لیے جانے کے واقعات عمل میں آئے۔

مالیاتی اور سائبر جرائم: دنیا بھر کی پولیس پریشان، انٹرپول

Europol headquarters in The Hague
انٹرپول ایک ایسا بین الاقوامی پولیس ادارہ ہے جو یورپی یونین کے پولیس ادارے یوروپول کے ساتھ مل کر کام کرتا ہےتصویر: Peter Dejong/AP Photo/picture alliance

کیا کیا کچھ برآمد ہوا؟

انٹرپول کے مطابق ان گیارہ ہزار سے زائد نوادرات میں 77 ایسی انتہائی تاریخی کتابیں بھی تھیں، جو ایک قدیمی راہب خانے سے چرائی گئی تھیں اور اٹلی میں قبضے میں لی گئیں۔ اٹلی سے ان کتابوں کے علاوہ پولینڈ میں تاریخی اہمیت کے حامل 48 چوری شدہ سکے بھی برآمد کر لیے گئے۔

انٹرپول کی اطلاع پر پاکستان ميں مشتبہ ’چائلڈ پورنو گرافر‘ گرفتار

ان اشیاء کے علاوہ پرتگال میں 48 ایسے تاریخی نوعیت کے مذہبی مجسمے بھی برآمد کر لیے گئے، جو 1990ء اور 2000ء کی دہائیوں میں کئی کلیساؤں میں کی جانے والی وارداتوں کے نتیجے میں چرا لیے گئے تھے۔

انٹرپول کے مطابق 'پینڈورا سیون‘ میں مجموعی طور پر یورپ کے 15 ممالک کے قومی پولیس اداروں نے حصہ لیا۔ یہ ممالک آسٹریا، بوسنیا ہیرسے گووینا، بلغاریہ، چیک جمہوریہ، کروشیا، قبرص، یونان، آئرلینڈ، اٹلی، پولینڈ، پرتگال، رومانیہ، اسپین اور سویڈن تھے۔

انٹرپول آپریشن ’فرسٹ لائٹ‘: 35 ممالک میں 21 ہزار ملزم گرفتار

جرائم کا توڑ، سندھ پولیس کی ایپ تلاش

ایک سو تیس کیسز میں تفتیش ابھی جاری

انٹرپول پولیس کے شعبے میں بین الاقوامی سطح پر تعاون کو یقینی بنانے والا ایک ایسا ادارہ ہے، جو یورپ میں یورپی یونین کے پولیس ادارے یوروپول کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔

اسرائیل کی مخالفت کے باوجود فلسطین انٹرپول کا رکن بن گیا

انٹرپول کے جاری کردہ بیان کے مطابق، ''تقریباﹰ 130 کیسز میں تفتیش ابھی جاری ہے، جس کے مکمل ہو جانے کے بعد مختلف ممالک میں مزید گرفتاریاں اور چوری شدہ نوادرات کی برآمدگی متوقع ہیں۔ اس طرح ان مجرموں کو جواب دہ بنا کر سزائیں دلوائی جا سکیں گی، جو مختلف ممالک کی ثقافتی میراث کی لوٹ مار، چوری اور تباہی کا باعث بنتے ہیں۔‘‘

انٹرنیشنل پولیس کی طرف بین الاقوامی سطح پر مسروقہ نوادرات اور فن پاروں کی برآمدگی کا یہ مربوط آپریشن 2016ء سے ہر سال کیا جا رہا ہے۔

م م / ا ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)