اوباما اور کلنٹن پر داعش بنانے کا بیان طنز تھا، ٹرمپ
13 اگست 2016ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہليری کلنٹن اور صدر باراک اوباما پر جہادی گروپ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی بنیاد رکھنے کا الزام عائد کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ بدھ دس اگست کی رات اور اس کے اگلے روز بھی تمام وقت ریاست فلوریڈا میں اپنی انتخابی مہم کے دوران اوباما اور کلنٹن پر ایسے ہی بے بنیاد الزامات عائد کرتے رہے تھے۔
جمعرات کے روز بھی ایک ریڈیو انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا تھا، ’’میرے کہنے کا مطلب یہی ہے کہ داعش بنانے والے اوباما ہیں۔ اس سارے کھیل میں اوباما کا کردار سب سے اہم تھا۔‘‘
ریڈیو انٹرویو میں ٹرمپ نے جہادی گروپ کے نام کی جگہ اس کے مخفف کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ہلیری کنلٹن نے بھی اس حوالے سے انتہائی اہم کردار ادا کیا تھا اور اس لیے وہ ایوارڈ کی حقدار ہیں۔
ٹرمپ نے کلنٹن کو اسلامک اسٹیٹ بنانے میں اوباما کا شریک بانی قرار دیا تھا۔ تاہم جمعے کو اپنے ایک ٹوئٹ میں ٹرمپ نے اپنے ان تبصروں کو طنز نگاری قرار دے دیا۔
رپبلکن صدارتی امیدوار نے اس بار بھی وہی حربہ استعمال کیا ہے، جو انہوں نے گزشتہ ماہ روس کو ہلیری کلنٹن کی ای میلز کو ہیک کرنے کے چیلنج کے بعد کیا تھا۔
جولائی کے اواخر میں ہلیری کلنٹن کی ذات کو نشانہ بناتے ہوئے ٹرمپ نے روس کو کلنٹن کی وزارت خارجہ کے دور کی اُن ہزاروں ای میلز کو ڈھونڈنے کو کہا تھا، جو بقول ان کے غائب کی جا چکی ہیں۔
ٹرمپ نے اپنے تازہ ٹوئٹ میں کہا،’’ سی این این کی رپورٹس کو اتنی سنجیدگی سے لیا گیا ہے کہ میں نے صدر اوباما اور کلنٹن پر اسلامک اسٹیٹ کا بانی ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ کیا انہیں میرے تبصرے میں طنز کی بو نہیں آئی؟ ‘‘
ٹرمپ کی جانب سے لگایا جانے والا یہ الزام امریکی صدر باراک اوباما اور سابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن پر اپوزیشن پارٹی کی طرف سے ماضی میں لگنے والے اس الزام کا تسلسل معلوم ہوتا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے سن دو ہزار گیارہ میں عراق سے امریکی افواج واپس بلانے کے فیصلے نے اسلامک اسٹیٹ کو پنپنے کے لیے ساز گار حالات مہیا کیے تھے۔
امریکا میں رائے عامہ کے ایک حالیہ جائزے کے مطابق ٹرمپ تین اہم ریاستوں میں اپنا اثر کھو رہے ہیں۔ گزشتہ روز امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ہوئے ایک حالیہ سروے کے اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ تین امریکی ریاستوں کولوراڈو، ورجینیا اور شمالی کیرولینا میں ٹرمپ کی حمایت میں کمی آئی ہے جبکہ ان ریاستوں میں کلنٹن کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔