ایرانی سال نو کا آغاز کورونا وائرس کی وبا کے سائے میں
20 مارچ 2020فارسی کیلنڈر کے حساب سے اس بار نئے سال کا آغاز آج بیس مارچ سے ہوا ہے۔ سال کے اس پہلے روز یعنی،'' نوروز‘‘ کو مغربی ایشیاء، وسطی ایشیاء، قفقاذ، بلقان، افعانستان اور شمالی پاکستان کے کچھ علاقوں میں بہت ہی پُرجوش طریقے سے منایا جاتا ہے۔ نوروز کی سب سے زیادہ رنگا رنگ تقاریب کا انعقاد ایران اور تاجکستان میں ہوتا ہے۔ ایران اس سال سیاسی انتشار کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس کی پھیلائی ہوئی تباہیوں سے اتنے بڑے پیمانے پر متاثر ہوا ہے کہ اس بار نوروز کے موقع پر پوری ایرانی قوم صدمے اور سوگ میں نظر آ رہی ہے۔ ایرانی رہنماؤں نے اپنے عوام کے نام نوروزکے پیغام میں حوصلے، ہمت اور خوش امیدی سے کام لینے کی درخواست کی ہے۔
ایرانی رہنماؤں کی حوصلہ افزائی
اسلامی جمہوریہ کے رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے نئے سال کے پیغام پر شمسی سال کی آمد کی مبارکباد دیتے ہوئے اسے ''پروڈکشن لیپ‘‘ کا سال قرار دیا۔ انہوں نے گزشتہ برس کو مشکل امتحانات کا سال قرار دیتے ہوئے کہا ''کوئی بھی قوم ان حالات میں خالص راحت اور خوشحالی سے ہمکنار نہیں ہو سکتی۔‘‘ تاہم خا منہ ای نے زور دے کر کہا کہ نئے سال میں، معاشی پیداوار میں دس گنا اضافہ ہونا چاہیے جس سے لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثر پڑے گا۔
نوروز پیغام میں، خامنہ ای نے پچھلے سال کو ایران کے لیے 'پریشان کُن اورمشکلات‘ کا سال کہا۔ خامنہ ای کے بقول 2015 ء سے ایران پر عائد امریکی سخت ترین پابندیوں نے ملک اور عوام کو بے حد مشکلات سے دوچار کیا اس کے باوجود وہ نئے سال میں نئی امنگوں کو ابھرتا دیکھ رہے ہیں۔
نوروز موت کے سائے میں
ایرانی شمسی سال کا آغاز تمام دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے مہلک کورونا وائرس کے بحران سے ہوا ہے۔ ایران اس موذی وباؤ کے پھیلاؤ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ایران میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً بیس ہزار ہو چُکی ہے۔ مختلف ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جمعہ بیس مارچ کو ایران میں مزید ایک سو پچاس کے قریب افراد کو کورونا وائرس نگل گیا۔ اس سطرح کووِڈ انیس سے ایران میں ہلاک ہونے والوں کی کُل تعداد چودہ سو تینتیس ہو چُکی ہے۔ جبکہ کورونا وائرس میں مبتلا ایرانی باشندوں کی تعداد بیس ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کا پیغام
دریں اثناء سال نو یا نوروز کے موقع پر ایرانی عوام کے نام اپنے مبارکبادی پیغام میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اس امر پر زور دیا کہ ایرانی عوام کے لیے امریکا کی انسانی بنیادوں پر امداد کی پیشکش اب بھی جاری ہے۔ پومپیو نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں تحریر کیا، ''نوروز کا موقع دراصل اپنی فیملی اور اپنے بچوں کے ساتھ خدا کی عطا کردہ نعمتوں کو یاد کرنے اور ان سے لطف اندوز ہونے کا ہوتا ہے، سیر و تفریح کا، مگر بدقسمتی سے اس سال نوروز کے موقع پر کورونا وائرس نے متعدد ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ ان میں وہ ممالک بھی شامل ہیں جہاں ہر سال نوروز نہایت شوق سے منایا جاتا ہے۔‘‘ پومپیو نے ایسے تمام ممالک سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کی ٹوئیٹ
اُدھر اسرائیلی وزارت خارجہ کی طرف سے ایک ٹوئیٹ پیغام میں ایرانی باشندوں کو اسرائیلی باشندوں کی طرف سے نوروز کی مبارکباد پیش کی گئی۔ ٹوئیٹ کا متن کچھ یوں تھا کہ '' اس بار نوروز کی خوشیاں گزشتہ تلخ، سوگوار اور درد سے بھرے سال میں ڈوب گئی ہیں۔ ہم آپ کو اس نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ایرانی باشندوں کے لیے گزشتہ سال انتشار، سیاسی بحران، خون، ہلاکتیں، مظاہرے، اموات اور اقتصادی دباؤ کا سال تھا۔ ہماری تمنا ہے کہ نیا سال ایرانی باشندوں کے لیے دوستی، محبت، خوشحالی اور تاریکی دور کرتے ہوئے ایک آزادانہ ماحول میں خوش رہنے کا سال ثابت ہو۔‘‘
اسرائیلی وزارت خارجہ کے اس پیغام میں ایران میں کورونا وائرس کے سبب ہونے والی ہلاکتوں اور اس وبا کے پھیلاؤ سے متاثر ہونے والے افراد کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔
ک م / ع آ (نیوز ایجنسیاں)