ایران نے فرانسیسی ٹیچر کو ضمانت پر رہا کر دیا
17 اگست 2009فرانسیسی صدارتی دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 24 سالہ کلوٹیلڈ رائس خیریت سے ہیں اور وہ ضمانت پر رہائی کے بعد مقدمے کے فیصلے تک تہران میں موجود فرانسیسی سفارت خانے میں قیام کریں گی۔
فرانسیسی خاتون رائس کو اجتماعی مقدمے کا سامنا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ جون میں ایران میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے سلسلے میں انہوں نے نہ صرف ایران کے خلاف جاسوسی کی بلکہ ان مظاہروں کو پھیلانے میں بھی اپنا کردار ادا کیا۔
فرانسیسی سفارت خانے کے ایک اور رکن نازاک افشار کو بھی تقریبا ایسے ہی الزامات کا سامنا ہے تاہم انہیں بھی ضمانت پر رہائی دی جا چکی ہے۔ ان دونوں افراد کو جولائی کے آغاز میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اتوار کی صبح فرانسیسی وزیر خارجہ بیرنارڈ کوشنیر نے فرانس کے سرکاری ٹی وی کو دئے گئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ایرانی حکام فرانسیسی سفارتکاروں کی ضمانت پر رہائی کے لئے آمادہ ہو گئے ہیں اور ایران نے اس سلسلے میں کوئی بہت بڑے زر ضمانت کا تقاضا نہیں کیا۔
دوسری جانب ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا کہ وہ اپنی نئی کابینہ میں تین خواتین وزراء کو نامزد کریں گے۔ احمدی نژاد نے اپنے بیان میں ایک مرتبہ پھر مغربی ممالک پر الزام لگایا کہ انہوں نے ایران میں مظاہروں کو ہوا دینے میں کردار ادا کیا۔
احمدی نژاد کے نامزد کئے گئے ناموں پر ایرانی مجلس شوری فیصلہ کرے گی کہ ان افراد میں سے کسے وزارت کا قلمدان سونپا جائے گا۔ تاہم خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مجلس شوریٰ میں سخت موقف کے حامل ارکان کی موجودگی کے باعث ان خواتین کے ناموں کی توثیق احمدی نژاد کے لئے کوئی اتنا آسان کام نہیں ہو گا۔
اگر کوئی خاتون وزیر منتخب کر لی جاتی ہے تو ایران میں 1979 میں آنے والے اسلامی انقلاب کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا کہ کوئی خاتون ایرانی حکومت میں اس حد تک اعلیٰ سرکاری عہدہ حاصل کر پائے گی۔
ایران میں رواں برس جون میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ناکام صدارتی امیدواروں کی جانب سے انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں اور دھاندلی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ جس کے بعد پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ ایران کی جانب سے ان مظاہرین کو منشر کرنے کے لئے بار بار ریاستی طاقت کا استعمال کیا گیا۔ ان مظاہروں میں متعدد افراد ہلاک ہوئےجبکہ درجنوں کو گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ :عاطف توقیر
ادارت : افسراعوان