1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
میڈیاایران

ایران نے واٹس ایپ اور گوگل پلے پر عائد پابندیاں ختم کر دیں

25 دسمبر 2024

ایرانی حکام کے مطابق واٹس ایپ اور گوگل پلے کے استعمال کی اجازت دینا 'انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں کو دور کرنے کی سمت میں پہلا قدم' ہے۔ ایران میں حکام نے اب بھی سخت انٹرنیٹ کنٹرولز کو نافذ کر رکھا ہے۔

https://p.dw.com/p/4oZ4J
میٹا لوگو
ایران میں انٹرنیٹ تک رسائی کے حوالے سے سخت ترین کنٹرول ہے ان میں امریکہ سے کام کرنے والے فیس بک، ایکس اور یوٹیوب جیسے سوشل میڈيا نیٹ ورکس پر عائد پابندیاں شامل ہیںتصویر: Jens Büttner/dpa/picture alliance

تہران کے سرکاری میڈیا کی اطلاعات کے مطابق ایرانی حکام نے انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں کو کم کرنے کی سمت میں پہلے قدم کے طور پر میٹا کے میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ اور گوگل کی پلے ایپ کی سروس سے پابندی ہٹا دی ہے۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آر این اے (ارنا) نے اس حوالے سے صدر مسعود پیزشکیان کی سربراہی میں ہونے والی ایک میٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ "واٹس ایپ اور گوگل جیسے بعض مقبول غیر ملکی پلیٹ فارمز تک رسائی پر پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے اکثریتی رائے کو حاصل کر لیا گیا ہے۔"

سول نافرمانی: تہران میں رقص کرتی لڑکیوں کی ویڈیو وائرل

ایجنسی نے ایران کے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے وزیر ستار ہاشمی کا حوالہ دیتے ہوئے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ یہ اقدام "انٹرنیٹ پر عائد حدود کو ہٹانے کی سمت میں ایک پہلا قدم ہے۔"

’مرگ بر خامنہ ای‘ والی فیس بک پوسٹس کی اشاعت درست ہے، میٹا

ایران میں انٹرنیٹ تک رسائی کے حوالے سے سخت ترین کنٹرول ہے۔ ان میں امریکہ سےکام کرنے والے فیس بک، ایکس اور یوٹیوب جیسے سوشل میڈيا نیٹ ورکس پر عائد پابندیاں شامل ہیں۔

سوشل میڈيا ایپس
ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران بھی وی پی این کے ذریعے ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا تھاتصویر: Jonathan Raa/NurPhoto/picture alliance

اپریل سن 2018 میں ایک عدالتی حکم کے ذریعے پیغام رسانی کی معروف سروس ٹیلی گرام پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔ البتہ ٹیکنالوجی کی مہارت رکھنے والے بہت سے ایرانی ورچؤل پرائیویٹ نیٹ ورکس ( وی پی این) کا استعمال کرتے ہوئے ان پابندیوں کو نظر انداز کرنے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔

 مظاہرین سے یکجہتی کے جرم میں گرفتار ایرانی فلم اسٹار رہا

ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران بھی اسی طریقے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا تھا۔

ایران، سوشل میڈیا فوج کے حوالے کرنے پرغور

گزشتہ ستمبر میں، امریکہ نے ان بڑی ٹیک کمپنیوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایران سمیت ان ممالک میں آن لائن سنسرشپ سے بچنے میں مدد کریں، جہاں انٹرنیٹ کو بہت زیادہ سنسر کیا جاتا ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

جلاوطن ایرانی خاتون باکسر کا ناقابلِ شکست حوصلہ