ایران پر حملہ غلطی ہو گا، احمدی نژاد
7 نومبر 2011ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے مصرکے الاکبر اخبار کے ساتھ باتیں کرتے ہوئے ایران پر حملے سے خبردار کیا۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھرکہا کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔ ’’ایران کی جوہری صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ بہت جلد جوہری توانائی کے شعبے میں ایران دنیا کا مقابلہ کر نے کے قابل ہو جائے گا۔ اسی وجہ سے اسرائیل اور مغربی ممالک خصوصاً امریکہ کو پریشانی لاحق ہو گئی ہے۔‘‘
احمدی نژاد کے بقول عالمی سطح پر ہمدریاں اور تعاون حاصل کرنے کی کوششیں بھی اسی پریشانی کی وجہ ہی سے جاری ہیں۔ وہ ان ’ضدی ممالک‘ کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ ایران اپنے خلاف کسی بھی طرح کی کارروائی کی اجازت نہیں دے گا۔ ایرانی صدر نے مزید کہا، ’واشنگٹن صرف یہودی ریاست کے تحفظ کی خاطر ایسا کر رہا ہے لیکن وہ ایسا کر نہیں پائے گا۔‘
اسرائیلی صدر شمعون پیریز نے گزشتہ ویک اینڈ پر کہا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام کے خلاف فوجی کارروائی کا وقت قریب ہے۔ پیریز نے کہا کہ ايران صرف اسرائيل ہی کے ليے نہيں بلکہ پوری دنيا کے ليے ايک خطرہ ہے، اس ليے ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے باز رکھنا ہو گا۔
دوسری جانب روسی وزیرخارجہ سیرگئی لاوروف نے کہا کہ ایران کے خلاف عسکری کارروائی ایک بہت بڑی غلطی ہی نہیں ہو گی بلکہ اس کے شدید نتائج بھی سامنے آئیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کا مسئلہ فوجی کارروائی سے حل نہیں کیا جا سکتا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے پابندیوں کے باوجود ایران نے یورینیئم کی افزودگی کا عمل جاری رکھا ہوا ہے۔ ساتھ ہی جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے مطابق ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے رواں ہفتے کے دوران تازہ رپورٹ شائع کی جائے گی۔ اس میں ایران کے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے حوالے سے واضح ثبوت موجود ہیں۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت : عاطف توقیر