ایردوآن سے متعلق متنازعہ نظم: جرمن فنکار کا میرکل پر مقدمہ
3 اپریل 2019یہ مقدمہ ایک جرمن فنکار اور اس ٹیلی وژن پروگرام کے کامیڈین ژان بوئہمرمان نے دائر کیا ہے۔ تب اس نظم کو وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ’قطعی طور پر تضحیک آمیز‘ قرار دیا تھا۔ لیکن بعد میں میرکل نے یہ اعتراف بھی کر لیا تھا کہ ان کی طرف سے اس بہت متنازعہ نظم کے بارے میں ایسا تبصرہ کرنا ایک ’غلطی‘ تھا۔
وفاقی جرمن دارالحکومت برلن کی ایک عدالت نے منگل دو اپریل کو اس امر کی تصدیق کر دی کہ جرمن ٹی وی کامیڈین ژان بوئہمرمان نے یہ مقدمہ دائر کرتے ہوئے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ میرکل کے اس تبصرے کے خلاف اپنا فیصلہ سنائے، جس میں انہوں نے ترک صدر ایردوآن کے بارے میں بوئہمرمان کی طرف سے اپنے ایک ٹی وی شو میں پڑھی جانے والی متنازعہ نظم کو ’بہت تضحیک آمیز‘ قرار دیا تھا۔
ترک جرمن سفارتی بحران
بعد میں جرمن زبان میں ایک Schmähgedicht یا اردو میں ’ہتک آمیز شاعری‘ قرار دی جانے والی اسی نظم کی وجہ سے جرمنی اور ترکی کے مابین ایک باقاعدہ سفارتی بحران بھی پیدا ہو گیا تھا۔ اسی بحران اور دوطرفہ سیاسی کشیدگی کے پس منظر میں انقرہ حکومت کی درخواست پر بعد ازاں برلن حکومت نے بوئہمرمان کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا حکم بھی دے دیا تھا۔
برلن کی انتظامی نوعیت کے مقدمات کی سماعت کرنے والی اس عدالت کے ترجمان کے مطابق جرمن چانسلر میرکل کے خلاف یہ مقدمہ دراصل دو حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلے حصے میں عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ چانسلر میرکل کو عوامی سطح پر اپنا یہ موقف دہرانے سے روکا جائے کہ بوئہمرمان کی یہ نظم ’سرے سے تضحیک آمیز‘ تھی۔
مقدمے کے دوسرے حصے میں عدالت سے یہ درخواست کی گئی ہے کہ اگر مقدمے کے پہلے حصے میں کیے گئے مطالبے کو مسترد کر دیا جاتا ہے، تو پھر یہی عدالت اپنے ایک باقاعدہ فیصلے میں یہ حکم سنائے کہ اس نظم کے بارے میں چانسلر انگیلا میرکل کا موقف اور اس کے لیے استعمال کیے گئے الفاط ’خلاف قانون‘ تھے۔
اس مقدمے کی سماعت سولہ اپریل کو کی جائے گی اور عدالت اسی روز اپنا فیصلہ بھی سنا دے گی۔ جرمن چانسلر میرکل اس مقدمے کی سماعت کے لیے ذاتی طور پر عدالت میں پیش نہیں ہوں گی بلکہ ان کی نمائندگی ان کے قانونی مشیر کریں گے۔
م م / ک م / اے ایف پی، ڈی پی اے