ایسٹرا زینیکا ویکسین کی سپلائی میں پھر رکاوٹ
24 فروری 2021ایسٹرا زینیکا نامی ویکسین سویڈش دوا ساز ادارے نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے اشتراک سے تیار کی ہے۔ اس کمپنی کے نمائندوں نے یورپی یونین کو مطلع کیا ہے کہ پروڈکشن میں کمی کی وجہ سے رواں برس کی دوسری ششماہی میں ویکسین کی سپلائی میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔ اس دوا ساز ادرے نے طے شدہ سپلائی کا نصف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
شمالی کوریائی ہیکروں کی ’فائزر ویکسین کا ڈیٹا چرانے‘ کی کوشش
ویکسین کی سپلائی میں کمی
میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی پیش رفت کے بعد اب پہلے سے طے شدہ ایک سو اسی ملین خوراکوں کی جگہ نوے ملین خوراکیں فراہم کی جائیں گی۔ کچھ ہفتے قبل ایسٹرا زینیکا نے پہلی سہہ ماہی کے دوران یونین کی فرہم کی جانے والی ویکسین میں بھی حیران کن کمی کر دی تھی۔
اس نئی صورت حال نے یورپی یونین کے رواں برس موسم گرما کے ویکسینیشن پروگرام کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔ یونین موسم گرما میں رکن ممالک کے ستر فیصد بالغ افراد کو مدافعتی ویکسین لگانے کی منصوبہ بندی کیے ہوئے تھی۔
ایسٹرا زینیکا کا بیان
برطانوی سویڈش دواساز کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ادارہ اپنے سپلائی کے شیڈیول پر نظرثانی جاری رکھے ہوئے ہے اور اس تناظر میں یورپی کمیشن کو ہفتہ وار اطلاع فراہم کی جائے گی۔ ترجمان کے مطابق انتہائی کوشش کی جا رہی ہے کہ یورپی یونین اور بقیہ دنیا کو ویکسین کی سپلائی کسی صورت بڑھائی جائے لیکن سرِ دست ایسا ممکن نہیں ہو رہا۔
نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق ایسٹرا زینیکا کے اس بیان میں واضح کیا گیا کہ یونین کے لیے طے شدہ خوراکوں کے ہدف کے قریب پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
ویکسینیشن پروگرام
یورپی یونین کو پہلے ہی بائیو این ٹیک فائزر اور موڈیرنا کی جانب سے ویکسین کی فراہمی مسائل کا سامنا ہے۔ ان دونوں ویکسینز کے علاوہ ایسٹرا زینیکا ویکسین کی منظوری بھی یورپی میڈیسن ایجنسی نے رواں برس جنوری کے آخری ایام میں دی تھی۔
فیکٹ چیک: کیا کووڈ ویکسین لگوانے سے لوگ مر رہے ہیں؟
دوسری جانب بعض یورپی ریاستیں کورونا وبا کی شدت کے تناظر میں روس اور چین کی تیار کردہ ویکسینز کا بھی استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایک جرمن حکومتی دستاویز کے مطابق ایسٹرا زینیکا نے رواں برس ستمبر تک ویکسین کی فراہمی میں پائی جانے والی کمی کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ع ح، م م (ڈی پی اے، اے ایف پی)