1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمیورپ

اینکروچیٹ کے سراغ سے اب تک ساڑھے چھ ہزار گرفتاریاں، یوروپول

27 جون 2023

یورپی پولیس یوروپول کے مطابق اینکروچیٹ کا سراغ لگائے جانے کے بعد سے اب تک ساڑھے چھ ہزار سے زائد گرفتاریاں عمل میں آ چکی ہیں۔ یہ کوڈڈ چیٹ سروس منظم جرائم کا ارتکاب کرنے والے مجرم باہمی رابطوں کے لیے استعمال کرتے تھے۔

https://p.dw.com/p/4T7qZ
Kriminalität I Encrochat Ermittlungen
تصویر: MET Police UK

فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے منگل 27 جون کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یوروپول کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اینکروچیٹ ایک ایسا اینکرپٹڈ کمیونیکیشن ٹول تھا، جو منظم جرائم پیشہ گروہوں کے آپس میں رابطوں کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل تھا۔

یوگنڈا میں انسانی اعضاء کی چوری کے خلاف سخت قانون سازی

بیک وقت کئی یورپی ممالک میں حکام کی طرف سے تین سال تک کی جانے والی خفیہ چھان بین کے بعد اس چیٹ ویئر کا سراغ 2020ء میں لگایا گیا تھا۔

تقریباﹰ ایک بلین ڈالر کے اثاثے ضبط یا منجمد

یوروپول کے مطابق اس خفیہ کمیونیکیشن سافٹ ویئر کا پتہ چلائے جانے کے بعد سے اب تک مختلف ممالک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار 6,500 سے زائد ملزمان کو گرفتار کر چکے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ ان ملزمان میں سے 200 کے قریب ایسے مبینہ مجرم بھی شامل ہیں، جو بین الاقوامی تفتیشی ماہرین کے مطابق اپنے سنگین جرائم کی وجہ سے مختلف ممالک کے قومی پولیس اداروں کے لیے ''بیش قدر اہداف‘‘ تھے۔

Kriminalität I Encrochat Ermittlungen
برطانیہ میں اینکروچیٹ کے صارف ایک مشتبہ مجرم کے قبضے سے برآمد ہونے والا آتشیں اسلحہتصویر: MET Police UK

مزید یہ کہ ان گرفتاریوں کے بعد سے ایسے ملزمان کی ملکیت تقریباﹰ 900 ملین یورو (983 ملین ڈالر) کے برابر غیر قانونی رقوم اور اثاثے یا تو ضبط یا پھر منجمد کیے جا چکے ہیں۔

اینکروچیٹ سافٹ ویئر کس لیے استعمال ہوتا تھا؟

اینکروچیٹ اسمارٹ فونز کے ذریعے استعمال ہونے والا ایک ایسا کوڈڈ نیٹ ورک تھا، جس کا فرانسیسی اور ڈچ پولیس اداروں نے مل کر جولائی 2020ء میں پتہ چلا کر اسے ناکام بنا دیا تھا۔

ریپ کے بعد حمل، اسقاط کی پرخطر کوششیں: جنین کے بعد تیرہ سالہ پاکستانی لڑکی بھی ہلاک

یہ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی یورپ بھر میں منظم جرائم کا ارکاب کرنے والے گروہ آپس میں رابطوں کے لیے استعمال کرتے تھے۔ اس کے ذریعے ہی جرائم پیشہ گروہ یہ تفصیلات طے کرتے تھے کہ کسی 'ٹارگٹ‘ کو قتل کرنے کی کوشش کہاں اور کیسے کی جائے گی یا پھر منشیات کی تجارت کے بڑے بڑے سودے کیسے عمل میں آئیں گے۔

اس چیٹنگ نیٹ ورک کا پتہ چلانے کے بعد یورپی پولیس اداروں کو مشتبہ مجرموں کے کئی ملین خفیہ پیغامات پڑھنے کا موقع مل گیا تھا۔

یورپ میں انسانوں کی اسمگلنگ جعلی سفارتی پاسپورٹوں کے ذریعے

Kriminalität I Encrochat Ermittlungen
یوروپول کے مطابق اینکروچیٹ سافٹ ویئر کی کوڈنگ ملٹری گریڈ اینکرپشن تھیتصویر: picture-alliance/N. Carson

پاکستان، افغانستان اور شام سے ہزاروں افراد کی اسمگلنگ کرنے والا نیٹ ورک گرفتار

اس آپریشن کی کامیابی سے متعلق اولین جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے یوروپول نے بتایا کہ اینکروچیٹ صرف ایک چیٹنگ سافٹ ویئر ہی نہیں تھا بلکہ اسے تیار کرنے والے عناصر جرائم پیشہ افراد کو ایسے اینکرپٹڈ موبائل فون بھی بیچتے تھے، جن پر یہ سافٹ ویئر پہلے سے انسٹال ہوتا تھا۔

اینکروچیٹ کے صارفین کی تعداد

اس سافٹ ویئر کا پتہ چلا لینے کے بعد مختلف ممالک کے تفتیشی ماہرین مجموعی طور پر مجرمانہ نوعیت کے جو خفیہ میسج پڑھنے اور ان کا تجزیہ کرنے کے قابل ہو گئے تھے، ان کی تعداد 115 ملین بنتی تھی۔

عدالت نے ٹرمپ کو خاتون سے جنسی بدسلوکی کا مجرم قرار دے دیا

یوروپول کے ماہرین کے پاس ابھی تک اس کوڈڈ سافٹ ویئر کو استعمال کرنے والے تمام افراد کی تو کوئی فہرست نہیں مگر ماہرین کا اندازہ ہے کہ اینکروچیٹ کے یورپ بھر میں تقریباﹰ 60 ہزار صارفین تھے۔

Kriminalität I Encrochat Ermittlungen
یوروپول کے ماہرین کے مطابق اس کوڈڈ چیٹنگ سافٹ ویئر کو یورپ بھر میں تقریباﹰ ساٹھ ہزار مشتبہ منظم مجرم استعمال کرتے تھےتصویر: MET Police UK

ڈارک نیٹ پر غیر قانونی تجارت: کئی ممالک میں چھاپے، گرفتاریاں

ان میں سے بتدریج لیکن باقاعدہ شواہد جمع کرنے کے بعد اب تک ساڑھے چھ ہزار سے زائد مشتبہ مجرموں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جن میں 200 کے قریب ''بڑی مچھلیاں‘‘ بھی شامل ہیں۔

اینکروچیٹ، ایک ہائی ٹیک سروس

یوروپول نے بتایا ہے کہ اینکروچیٹ سافٹ ویئر والے موبائل فون جن افراد کو بیچے جاتے تھے، ان کی پہچان کو گمنام رکھنے کا بھی پورا اہتمام کیا جاتا تھا۔ ساتھ ہی یہ فون ایسے تھے کہ ان کی کسی خاص علاقے میں یا مقام پر موجودگی کا پتہ چلانا بھی انتہائی مشکل کام تھا۔

انٹرپول نے یورپ سے گزشتہ برس گیارہ ہزار مسروقہ نوادرات، فن پارے برآمد کیے

ایسے اسمارٹ فونز میں ایک ایمرجنسی بٹن ایسا بھی ہوتا تھا کہ اگر ان میں سے کسی کے مالک کو اپنی گرفتاری کا خوف ہوتا، تو اس بٹن کو دبا کر وہ اینکروچیٹ کی ساری چیٹ اور اس فون میں محفوظ تمام تر ڈیٹا فوراﹰ ڈیلیٹ بھی کر سکتا تھا۔

Niederlande | Europol-Hauptquartier in Den Haag
یورپی پولیس یوروپول کے صدر دفاتر نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں ہیںتصویر: Peter Dejong/AP Photo/picture alliance

سات ہزار سال سے زائد کی قید

یوروپول، جس کے صدر دفاتر نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں ہیں، کی طرف سے مزید بتایا گیا ہے کہ اب تک جن 6,558 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، انہیں مجموعی طور پر 7,134 سال کی قید سنائی جا چکی ہے۔

کرایہ پندرہ یورو مگر لیے پندرہ سو، ٹیکسی ڈرائیور گرفتار

اس کے علاوہ ان مجرموں سے کی گئی پوچھ گچھ کے نتیجے میں بہت سے یورپی اور غیر یورپی ممالک میں حکام نے مختلف منشیات کی جو ہوش ربا مقدار ضبط کر لی، اس میں 30.5 ملین نشہ آور گولیاں، 103.5 ٹن کوکین اور 163.4 ٹن گانجے کے علاوہ 3.3 ٹن ہیروئن بھی شامل ہے۔

م م/ا ب ا (اے پی، اے ایف پی)

کیا کمپیوٹر یہ بتا سکتے ہیں کہ آپ مجرم ہیں؟