1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ایپ‘ کے ذریعے شامی مہاجرین کے ساتھ کھانا شئیر کریں

عاطف بلوچ12 نومبر 2015

اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام نے چار ملین شامی مہاجرین کے لیے فنڈز جمع کی خاطر ایک ایپلیکیشن تیار کر لی ہے۔ اب دنیا بھر سے لوگ اپنے سمارٹ فونز کی مدد سے شامی مہاجرین کی خوراک کے لیے چندہ دے سکیں گے۔

https://p.dw.com/p/1H4Mi
Welternährungsprogramm WFP Nahrung für Flüchtlinge
چار ملین شامی مہاجرین کی خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ورلڈ فوڈ پروگرام کو ہفتہ وار چھبیس ملین ڈالر درکار ہیںتصویر: WFP/Rein Skullerud

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ ورلڈ فوڈ پروگرام نے ایپل اور اینڈرائڈ ڈیوائسز کے لیے ایک ایسی ایپلیکیشن تیار کر لی ہے، جس کے ذریعے چندہ جمع کیا جا سکے گا۔ حالیہ بحرانوں کی وجہ سے اس عالمی ادارے کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے اور اسی لیے اس نے فنڈز جمع کرنے کے لیے اپنی نوعیت کا یہ پہلا قدم اٹھایا ہے۔

اس ایپلیکیشن (ایپ) سے جمع کردہ رقوم سے چار ملین ایسے شامی مہاجرین کے لیے خوراک کا انتظام کیا جائے گا، جو ہمسایہ ممالک میں عارضی پناہ گاہوں میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

برلن میں تیار کی گئی Share the Meal نامی اس ایپ کی مدد سے اب لوگ آسانی کے ساتھ اپنے سمارٹ موبائل فونز یا ٹیبلٹس سے چندہ دے سکیں گے۔ اس ایپ میں سہولت رکھی گئی ہے کہ لوگ 0.50 ڈالر یومیہ سے ڈیڑھ سو ڈالر سالانہ تک چندہ جمع کرا سکیں گے۔ یہ رقوم شامی مہاجرین کی خوراک لیے مختص ہوں گی۔ بتایا گیا ہے کہ اس ایپ سے جمع کردہ تمام رقوم براہ راست ورلڈ فوڈ پروگرام کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو جائیں گی۔

ورلڈ فوڈ پروگرام سے منسلک انوویشن اینڈ چینج مینجمنٹ کے ڈائریکٹر رابرٹ اوپ نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنا کھانا دوسرے کے ساتھ شیئر کریں‘ نامی ایپ کو متعارف کرانے کا مقصد یہ ہے کہ چندے کے لیے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک رسائی حاصل کی جائے۔

رابرٹ اوپ نے کہا کہ اس مقصد کے لیے وہ عام لوگوں سے لے کر پرائیویٹ سیکٹر تک رابطہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ دو ماہ قبل ہی ورلڈ فوڈ پروگرام نے اسی مقصد کی خاطر عالمی فوڈ چین میکڈونلڈز اور سرچ انجن گوگل کے ساتھ مل کر بھی فنڈ ریزنگ کی ایک مہم شروع کی تھی۔

چار ملین شامی مہاجرین کی خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ورلڈ فوڈ پروگرام کو ہفتہ وار چھبیس ملین ڈالر درکار ہیں۔ ستمبر کے اواخر میں یورپی یونین نے لبنان، ترکی، اردن اور دیگر ممالک میں موجود شامی مہاجرین کے لیے ایک بلین ڈالر کی رقوم کی فراہمی کا عہد کیا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ ورلڈ فوڈ پروگرام نامی ادارہ ابھی تک اپنے روایتی ڈونرز سے ہی عطیات جمع کرتا رہا تھا لیکن اب یہ نئی ایپ اس ادارے کی فنڈ ریزنگ مہموں میں مزید بہتری کا باعث بن سکتی ہے۔

Syrische Flüchtlinge in einem Flüchtlingslager im Libanon
اس ایپلیکیشن (ایپ) سے جمع کردہ رقوم سے چار ملین ایسے شامی مہاجرین کے لیے خوراک کا انتظام کیا جائے گاتصویر: picture-alliance/AP Photo/Mohammed Zaatari

اس ایپ کے بانی سباستیان شٹریکر کے مطابق، ’’ہم اس وقت اردن کے شمال میں واقع الزعتری مہاجر کیمپ میں بیس ہزار بچوں کو خوراک اور تعلیم فراہم کرنے کی کوشش میں ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس کام میں ان کی ٹیم کو انتہائی مشکل حالات کا سامنا ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کی اردن میں کمیونیکیشن آفیسر شدّا المغربی نے ٹیلی فون پر روئٹرز کو بتایا کہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے الزعتری کیمپ میں پچاسی ہزار مہاجرین شدید مشکلات کا شکار ہیں، اسی لیے وہ اپنی زندگیوں کی خطرات میں ڈال کر یورپ کا رخ کر رہے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید