1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایڈز کے خلاف جاری عالمی ’جنگ‘ میں اہم پیش رفت

عاطف بلوچ24 ستمبر 2013

اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایچ آئی وی انفیکشن اور ایڈز کی وجہ سے ہونے والی اموات میں ڈرامائی طور پر کمی واقع ہوئی ہے۔ اس بہتری کی وجہ علاج کی بہتر سہولیات کو قرار دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/19mmQ
تصویر: picture-alliance/dpa/dpaweb

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ پیر کے دن جاری کی گئی عالمی ادارے کی اس سالانہ رپورٹ کے مطابق ایڈز اور ایچ آئی وی کی وجہ سے ہونے والی عالمی اموات کی شرح میں کمی واقع ہو رہی ہے جب کہ ان امراض میں مبتلا ایسے افراد کے تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جو معالجین سے رجوع کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایڈز کے خلاف پروگرام یو این ایڈز کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں تقریباﹰ 35.3 ملین افراد ایچ آئی وی انفیکشن کا شکار ہیں۔

یو این ایڈز کی طرف سے جاری کی گئی اس رپورٹ کے مطابق 2012ء میں ایڈز سے ہونے والی اموات کی تعداد 1.6ملین رہی۔2011ء میں یہ تعداد 1.7 ملین تھی جب کہ 2005ء میں اس مہلک بیماری کے نتیجے میں 2.3 ملین افراد لقمہ اجل بنے تھے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اس انفیکشن میں مبتلا ہونے والوں کی شرح میں بھی کمی ہو گئی ہے۔ 2012ء میں ایچ آئی وی میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد 2.3 ملین تھی جب کہ ایک برس قبل ایسے افراد کی تعداد 2.5 ملین نوٹ کی گئی تھی۔

Gesundheit Aids Internationales UNAIDS
یو این ایڈز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میشل سیڈیبیتصویر: dapd

اس مثبت پیش رفت کی وجہ علاج کی سہولیات میں بہتری بتائی گئی ہے۔ ایچ آئی وی کی وجہ سے ایڈز کی بیماری لاحق ہوتی ہے۔ یہ انفکیشن خون کی منتقلی، بریسٹ فیڈنگ اور جنسی عمل کے دوران مریض سے تندرست انسان میں منتقل ہوسکتا ہے۔ اس بیماری کے مقابلے میں antiretroviral ٹریٹمنٹ تھیراپی کافی مؤثر ثابت ہوئی ہے۔ مختلف کیمیائی اجزاء سے تیار کردہ اس دوا کے کورس کو اس بیماری کے خلاف ایک اہم ہتھیار تصور کیا جا رہا ہے۔ 2012ء کے اختتام تک غریب اور ترقی پذیر ممالک کے 9.7 ملین انسانوں تک اس دوا کو دستیاب بنا دیا گیا تھا۔ یہ دوا ایچ آئی وی انفیکشن کو ماں سے بچے کو منتقل ہونے سے روکتی ہے۔ اگرچہ یہ دوا اس بیماری کا علاج نہیں ہے تاہم اسے آگے منتقل ہونے سے روکنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق 2001ء کے بعد گزشتہ برس پہلی مرتبہ ایچ آئی وی انفیکشن کا شکار ہونے والے بچوں میں باون فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ یو این ایڈز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میشل سیڈیبی نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ آئندہ دو برسوں کے دوران 90 فیصد نومولود بچوں میں اس انفیکشن کے منتقل ہونے کو روک دیا جائے گا۔

2011ء میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے اتفاق کیا تھا کہ 2015ء تک پندرہ ملین انسانوں تک ایڈز کے علاج کی سہولیات فراہم کر دی جائیں گی۔ پیر کے دن جنیوا میں یہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے سیڈیبی نے کہا ہے کہ اب عالمی برادری کو اس ٹارگٹ سے آگے کا سوچنا چاہیے تاکہ اس بیماری کے علاج سے کوئی شخص بھی محروم نہ رہے۔

گزشتہ برس ایچ آئی وی اور ایڈز کے خلاف جنگ پر صرف کی جانے والی عالمی امداد 18.9 بلین ڈالر رہی، جو اندازوں سے تین تا پانچ بلین ڈالر کم تھی۔ عالمی براداری کی طرف سے ترتیب دیے گئے اندازوں کے مطابق 2015ء تک HIV اور ایڈز کے خلاف جاری مختلف منصوبہ جات کے لیے سالانہ بنیادوں پر بائیس تا چوبیس بلین ڈالر کی خطیر رقم کی ضرورت ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید