’’ایک دن آئےگا، بن لادن پکڑا جائے گا‘‘
20 فروری 2009خفیہ ایجنسی CIA کے ایک سابق اعلیٰ عہدےدار ہینری کرمپٹن نے کہا ہے کہ ایک دن ضرور آئے گا جب القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کے اپنے ہی ساتھی ان کی گرفتاری یا موت کی وجہ بنیں گے۔ کرمپٹن نے پورے یقین کے ساتھ کہا کہ بن لادن کے، اُن کے بقول، ’’ناکام ایجنڈے‘‘سے ان کے حامی بھی تنگ آچکے ہیں اور تھک چکے ہیں۔
امریکہ کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر گیارہ ستمبر دو ہزار ایک کے حملوں کے بعد کرمپٹن کی سربراہی میں CIA نے افغانستان میں اپنے خفیہ آپریشنز شروع کردئے تھے۔کرمپٹن تقریباً بیس برسوں تک CIA کے لئے خفیہ افسر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔ اس وقت ہینری کرمپٹن ایک پرائیوٹ سیکیورٹی کنسلٹنٹ ہیں۔ اُن کے مطابق بن لادن نے پاک۔افغان سرحد سے ملحق کسی ٹھکانے پر پناہ لے رکھی ہے۔
سابقہ سی آئی اے افسر نے کہا کہ جو لوگ اسامہ بن لادن کو پناہ دے رہے ہیں، ایک دن آئے گا، جب یہی لوگ اُن کا ساتھ چھوڑ کر اُن کی گرفتاری یا موت کا ذریعہ بنیں گے۔
امریکہ نے اُسامہ بن لادن کی موجودگی کی خبر پر پچیس ملین امریکی ڈالرز کا انعام رکھا ہے۔
نئے امریکی صدر باراک اوباما نے افغانستان کے حوالے سے نئی حکمت عملی کا عندیہ اسی وقت دے دیا تھا جب انہوں نے وہاں مزید سترہ ہزار فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ جرمنی اور اٹلی بھی اپنے مزید فوجی اہلکاروں کو افغانستان روانہ کررہے ہیں۔
مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ مغربی ممالک افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں شکست کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے۔
پولینڈ میں امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے نیٹو رکن ملکوں پر زور دیا کہ وہ طالبان کے خلاف کامیابی کے لئے اپنے مزید فوجی افغانستان بھیجیں۔ مغربی دفاعی اتحاد کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ پولینڈ کے شہرKrakow میں افغانستان کے حوالے سے نئی حکمت عملی پر تبادلہء خیال کررہے ہیں۔
اس سال اگست میں افغانستان میں صدارتی انتخابات ہورہے ہیں اور اس وجہ سے امریکہ اور اس کے اتحادی وہاں کی سلامتی کے لئے ممکنہ ہنگامی اقدامات پر غور کررہے ہیں۔