1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک مختلف عیدالفطر، دور دور سے گلے ملیں

24 مئی 2020

آج دنیا بھر میں مسلمان عیدالفطر منا رہے ہیں۔ ایک طرف تو کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں یہ عید مختلف ہے اور دوسری جانب اس بار اس عید کا دنیا بھر میں ایک ساتھ منایا جانا بھی غیرعمومی ہے۔

https://p.dw.com/p/3cgd6
Afghanistan Coronavirus Vorbereitungen Eid
تصویر: DW/O. Deedar

عمومی طور پر مختلف ممالک میں شوال کی چاند کی رویت چوں کہ ایک ساتھ نہیں ہوتی، اس لیے مختلف ممالک کے مسلمانوں کے درمیان عیدالفطر ایک ساتھ نہیں منائی جا سکتی مگر آج انڈونیشیا سمیت جنوب مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، مشرقِ وسطیٰ، یورپ، افریقہ اور امریکی براعظموں میں ایک ساتھ عید منائی جا رہی ہے۔

کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں تاہم سماجی فاصلوں کی ضوابط کی موجودگی کے باعث بھی یہ عید مختلف ہے۔ متعدد ممالک میں حکومتوں کی جانب سے مسلمانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ عید الفطر مناتے ہوئے، سماجی دوری کو یقینی بنائیں۔ یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے لاک ڈاؤن کے بعد اب زیادہ تر ممالک لاک ڈاؤن میں نرمی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

’جمعة الوداع اور عید پر گھروں پر ہی رہیں‘

جرمنی میں بھی اس بار عید مختلف ہوگی

پاکستان میں عیدالفطر کے موقع پر کورونا کی وبا کے تناظر میں سماجی دوریوں کے ساتھ ساتھ  حال ہی پیش آنے والے فضائی حادثے نے بھی اداسی کا ماحول قائم کیا ہے۔ پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کا ایک مسافر بردار طیارہ جمعے کے روز لاہور سے کراچی کی پرواز کے دوران لینڈنگ سے چند منٹ قبل گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس واقعے میں طیارے میں سوار ستانوے افراد ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ فقط دو افراد زندہ بچے تھے۔

 پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا، ''میں چاہتا ہوں کہ اس مرتبہ قوم روایت سے ہٹ کر عید الفطر کی خوشیاں منائے۔ سب سے پہلے ہم ان خاندانوں کیلئے دستِ دعا بلند کریں جن کے پیارے ہوائی جہاز کو پیش آنے والے سانحے میں ان سے بچھڑ گئے یا وباء (COVID 19) کے نتیجے میں ان سے جدا ہوگئے‘‘

یورپ میں بھی اب زیادہ تر مقامات پر مساجد تو کھولی جا رہی ہیں، تاہم یہاں بھی سماجی دوری سے متعلق ضوابط کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ فرانس میں مساجد کی جانب سے مسلمانوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ سماجی فاصلے کے ضوابط پر سختی سے عمل کریں۔ فرانس میں مساجد، گرجاگھر اور سیناگوگ کھولے تو جا رہے ہیں، تاہم ان تمام مقامات پر پادریوں، اماموں اور ربیوں کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ سماجی دوری کے ضوابط پر سختی سے عمل ہو رہا ہے۔

اسپین، جہاں آٹھ مارچ سے سخت ترین لاک ڈاؤن جاری تھا، اب نرمی کی جا رہی ہے، تاہم حکومت نے کا کہنا ہے کہ غیرملکیوں کو محفوظ حالات میں یکم جولائی سے ملک میں داخلے کی اجازت دی جا سکے گی۔ جرمنی میں بھی اب لاک ڈاؤن میں تو خاصی نرمی ہو چکی ہے، تاہم یہاں بھی سماجی دوری کے ضوابط لاگو ہیں۔ شاپنگ سینٹرز اور دیگر عوامی مقامات پر جرمنی میں تمام افراد کو ماسکس کا استعمال یقینی بنانا ہوتا ہے۔