باراک اوباما امریکی صدرمنتخب
5 نومبر 2008باراک اوباما نے صدر منتخب ہونے کے بعد شکاگو میں ہزاروں کے مجمعے سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’تبدیلی آ چکی ہے‘۔ اوباما کے عوام سے خطاب کے موقع پر خصوصی حفاظتی انتظامات کا انتظام کیا گیا تھا۔
امریکہ کے موجودہ صدر جارج ڈبلیو بش نے باراک اوباما کو صدر منتخب ہونے پر بزریعہ ٹیلی فون مبارک باد دی۔ فرانس کے صدر نکولا سارکوزی نے بھی نو منتخب امریکی صدر کو تہنیتی پیغام بھیجا ہے۔
امریکہ کے صدارتی الیکشن میں ڈالے گئے ووٹوں کے مطابق باراک اوباما کو تین سو اڑتیس الیکٹرول ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ جان میک کین کو ایک سو پچپن الیکٹرول ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ کل پاپولر ووٹوں کا اکیاون فیصد باراک اوباما کو حاصل ہوا جب کہ جان میک کین نے پاپولو ووٹوں کا انچاس فیصد حاصل کیا۔
امریکی ریاست ایریزونا کے شہر فینکس میں ری پبلکن امیدوار جان میک کین نے انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے ڈیمو کریٹ امیدوار اوباما کو الیکشن جیتنے پر مبارک دی ہے۔ انہوں نے اپنی مہم کے تمام شرکاء، بشمول نائب صدر کےعہدے کی امیدوارسارہ پیلن کا بھی شکریہ ادا کیا۔
کئی اہم ریاستوں میں اوباما کو فتح حاصل ہوئی ہے۔ امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے علاوہ پینسلوینیا، اوہایو اور ورجینیا جیسی اہم ریاستوں میں بھی باراک اوباما کو کامیابی حاصل ہوئی۔ جورجیا میں میک کین کامیاب رہے۔
ورجینیا میں سینٹ کی ایک سیٹ پر ڈیموکریٹ امیدوار سابق گورنرمارک وارنرکو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ سینٹ میں یہ نشست ری پبلکن پارٹی کے پاس تھی۔
انڈیانا، ساؤتھ کیرولائنا، ورجینیا، ویرمونٹ اور کینٹکی، کلُ چھ ریاستوں میں سب سے پہلے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوا جو تقریباً جرمن وقت کے مطابق رات ساڑھے بارہ بجے اور پاکستان کے صبح ساڑھے چار بجے تھا۔
صدر کے انتخاب کے علاوہ ان انتخابات میں امریکی عوام ایوانِ نمائندگان کے اراکین اور سینٹ کے تہائی اراکین کا انتخاب بھی کیا گیا جس میں ڈیموکریٹس کو ثبقت حاصل رہی۔
باراک اوباما سے پہلےسابق امریکی صدر ابراہم لنکن، جو امریکہ کےسولہویں صدر تھے، وہ بھی ریاست الینوئے سے تعلق رکھتے تھے۔ اٹھارہویں صدر گرانٹ بھی الینوئے سے تعلُق رکھتے تھے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں جس طبقاتی ناہمواری کے خاتمے کا خواب سولہویں صدر ابراہم لنکن نے دیکھا تھا اُس کی تعبیر کے حصول میں کئی نام آتے ہیں۔ اُن میں مارٹن لوتھر کنگ جونئر بھی ہیں۔ کئی ایسے نام بھی ہیں جن کی قربانی کو کوئی نہیں جانتا لیکن باراک اوباما کی کامیابی سے اُن کی قربانی کو بھی احترام حاصل ہوا ہے۔