1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باویریا میں انتخابات: سی ایس یو اکثریت کھو بیٹھی

14 اکتوبر 2018

وفاقی جرمن صوبے باویریا کے انتخابات میں جرمن چانسلر میرکل کی اتحادی اور حکمران سیاسی جماعت سی ایس یو کو اپنی تاریخ کے بدترین نتائج کا سامنا کرنا پڑا۔ سات دہائیوں میں تیسری مرتبہ سی ایس یو کو شراکت اقتدار کرنا پڑے گا۔

https://p.dw.com/p/36X26
Landtagswahl in Bayern Freie Wähler
تصویر: Getty Images/S. Gallup

جرمنی کے وفاقی انتخابات میں اے ایف ڈی نے چانسلر میرکل کے قدامت پسند اتحاد سی ڈی یو اور سی ایس یو کے ووٹ بینک کو بری طرح متاثر کیا تھا۔ صوبہ باویریا کے انتخابات میں بھی چانسلر میرکل کی اتحادی جماعت کرسچن سوشل یونین نے گزشتہ سات دہائیوں کی بدترین کارکردگی دکھائی۔ سن 1950 کے بعد ایسا تیسری مرتبہ ہو رہا ہے کہ سی ایس یو کو حکومت بنانے کے لیے دیگر جماعتوں کا سہارا لینا پڑے گا۔

اتوار کو منعقد کیے گئے ان انتخابات میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کی کارکردگی بھی انتہائی مایوس کن رہی جب کہ مہاجرین اور مسلم مخالف عوامیت پسند جماعت اے ایف ڈی اور گرین پارٹی کو ماضی کے مقابلے میں نمایاں کامیابی حاصل ہوئی۔

ایگزٹ پول نتائج

  • سی ایس یو کو 35.5 فیصد ووٹ ملے جو گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں 12.2 فیصد کم ہیں
  • ایس پی ڈی کو 10 فیصد ووٹ ملے جو گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں 10.2 فیصد کم ہیں
  • فری ووٹرز نے ماضی کے انتخابات کے مقابلے میں ڈھائی فیصد زائد ووٹ حاصل کیے، ایف ڈبلیو کو 11.5 فیصد ووٹ ملے
  • گرین پارٹی دوسری بڑی جماعت بن کر ابھی اور 18.5 فیصد ووٹ حاصل کیے جو ماضی کی نسبت قریب دس فیصد زائد ہیں۔
  • اے ایف ڈی پہلی مرتبہ اس میدان میں اتری اور 11 فیصد ووٹ حاصل کر کے چوتھی بڑی سیاسی طاقت ثابت ہوئی
Infografik Sitzverteilung im Bayerischen Landtag 18:30 EN

چانسلر میرکل کی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کو قدامت پسند اتحاد کہا جاتا ہے۔ وفاقی حکومت میں یہ اتحاد سوشل ڈیموکریٹس (ایس پی ڈی) کے ساتھ مخلوط حکومت بنائے ہوئے ہے۔ سی ایس یو دائیں بازو کی عوامیت پسند جماعت متبادل برائے جرمنی ( اے ایف ڈی) کی کامیابی کو چانسلر میرکل کی مہاجر دوست پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتی ہے۔

باویریا میں انتخابات سے قبل ہی سی ایس یو نے صوبائی سطح پر مہاجرین کے حوالے سے انتہائی سخت پالیسی اختیار کر لی تھی۔ پارٹی کے سربراہ اور وفاقی جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے وفاقی سطح پر بھی کھل کر چانسلر میرکل کی مہاجرین سے متعلق پالیسیوں کی مخالفت کر کے وفاقی حکومت کو مشکل میں ڈالے رکھا تھا۔

تاہم ان اقدامات کے باوجود سی ایس یو باویریا میں اپنی اکثریت برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے۔ سی ایس یو اور ایس پی ڈی نے انتخابی نتائج کا بغور جائزہ لینے اور ناکامی کی وجوہات کا سنجیدگی سے تدارک کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ش ح / ع ب / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں