برسلز میں نیٹو ممالک کے سربراہان کا اجلاس شروع
25 مئی 2017نیٹو اجلاس میں شریک برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے نے مانچسٹر حملوں کے تناظر میں امریکا ذرائع کے جانب سے افشا ہونے والی خفیہ معلومات کا موضوع اٹھایا۔ مے کے ترجمان کے بقول برطانوی وزیر اعظم نے اس موضوع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے براہ راست بات کی، ’’ مے نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خفیہ معلومات کے تبادلے کے حوالے سے قائم روابط بہت اہم اور گراں قدر ہیں اور فراہم کی جانے والی معلومات کو راز ہی رکھنا چاہیے۔‘‘
اس سربراہ اجلاس کے موقع پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن برگ نے نیٹو کے صدر دفتر میں دو نئی یادگاروں کی بھی نقاب کشائی بھی کی۔ ایک میموریئل میں دیوار برلن کے دو ٹکڑوں کو جوڑا گیا جس سے مراد منقسم یورپ کا اختتام ہے۔ دوسری میں ستمبر گیارہ کے حملوں کے مقام سے لی گئی ایک اسٹیل بیم ہے، جو نیٹو کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے برسلز منعقدہ اجلاس سے قبل جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے انقرہ حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ ترکی میں تعینات جرمن فوجیوں کو واپس بھی بلایا جا سکتا ہے۔ میرکل نے کہا کہ اگر ملکی پارلیمنٹ کے اراکین کو ترک فوجی اڈے انجرلیک میں جرمن فوجیوں سے ملنے نہیں دیا گیا تو فوجیوں کو واپس بھی طلب کیا جا سکتا ہے۔ نیٹو اجلاس میں ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن بھی شریک ہیں۔ ترک حکومت نے دو طرفہ تعلقات میں سرد مہری پیدا ہونے کے بعد انجرلیک کے فوجی ہوائی اڈے تک جرمن اراکینِ پارلیمان کی رسائی کو محدود کر دیا ہے۔ اس ہوائی اڈے پر 260 جرمنی کے فوجی متعین ہیں۔ نیٹو کا دو روزہ سربراہی اجلاس کل چھبیس مئی کو ختم ہو گی۔