برلن میں IFA نمائش جاری
4 ستمبر 2009عالمی اليکٹرانکس کی اس مشہور سالانہ نمائش کا ايک بہت اہم موضوع توانائی يا بجلی کا کم سے کم استعمال ہے۔ نمائش کے منتظم ادارے کے مطابق جرمنی ميں نجی طور پر يا گھريلو استعمال ميں جو بجلی خرچ ہوتی ہے اس کا پچھتر فيصد حصہ گھر ميں استعمال ہونے والی مشينوں اور تفريحی اور مواصلاتی اليکٹرنک آلات ميں صرف ہوتا ہے۔ توانائی کی بچت، ماحول کے تحفظ کے سلسلے ميں بہت اہم ہے۔
اليکٹرانکس اور مواصلات کی عالمی نمائش ميں بہت پتلے، فليٹ پينل ٹيليوژن سيٹس سے لے کر کم بجلی خرچ کرنے والے چولہے، نت نئے نيوی گيشن آلات اور تار کے بغير چلنے والے ويکيوم کلينر تک بہت سی نئی ايجادات ديکھی جاسکتی ہيں۔ يوں اليکٹرانکس اور بجلی کے گھريلو سامان کی دنيا کی سب سے بڑی نمائش نہ صرف صنعت اور تجارت بلکہ تيکنيک کے تمام شائقين کے لئے بھی بہت پر کشش ہے۔ اس عالمی نمائش ميں ہميشہ کی طرح اس بار بھی سب سے زيادہ رقبے پر ٹيليوژن سيٹس نظر آتے ہيں۔
تفريحی اور مواصلاتی اليکٹرانکس کی سوسائٹی کےنگران بورڈ کے چيرمين رائنر ہيکر نے کہا: ’’نمائش ميں فليٹ پينل ٹی۔وی ميں جديد تيکنيک کا مظاہرہ کيا گيا ہے۔ اس کے علاوہ تين ڈائيمينشن يا سہ پہلو ٹيليوژن سيٹس ہيں۔ ٹيليوژن پر انٹرنيٹ کا استعمال بھی بڑھتا جارہا ہےاور اس طرح ريموٹ کنٹرول کے ذريعہ انٹرنيٹ اوربھی زيادہ آرام دہ بن جائے گا۔‘‘
LED بيک لائٹ کی مدد سے اسکرين پر رنگوں کو اور زيادہ فطری بنا ديا گيا ہے۔ آج کل ٹيلی وژن اور ريڈيو کے پروگرام صرف کيبل، اينٹنا اور سيٹيلائٹ کے ذريعہ ہی نہيں بلکہ انٹرنيٹ کے ذزيعہ بھی موصول کئے جاتے ہيں۔ فيس بک يا مختصر خبروں کے سلسلے Twitter کو بھی ٹيليوژن پر ديکھا جاسکتا ہے۔
پچھلے سال سے اس نمائش ميں بجلی کا جديد گھريلو سامان بھی رکھا جانے لگا ہے۔ ان کا ڈيزائن آرام دہ ہے اور ان ميں جديد ترين ذہانت والی اليکٹرانک تکنیک استعمال کی گئی ہے اور ان سب ہی گھريلو آلات ميں پانی اور بجلی کے کم ازکم خرچ پر توجہ دی گئی ہے۔
برلن کی اليکٹرانکس اور مواصلات کی نمائش ميں گھريلو استعمال کے بجلی کے چھوٹے سامان مثلاً ٹوسٹر يا کافی مشين ميں بھی جديدترين اليکٹرانک ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے انہيں کہيں زيادہ آرام دہ بنانے کا مظاہرہ کيا گيا ہے۔
رپورٹ : Manfred Böhm / شہاب احمد صدیقی
ادار ت : عاطف توقیر