بلند آواز میں ’اللہ اکبر‘، فرانسیسی مسلم کو گولی مار دی گئی
18 نومبر 2017اسپین کے نیم خود مختار علاقے کاتالونیا کے دارالحکومت بارسلونا سے ہفتے کی شام ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ہسپانوی پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ ہفتہ اٹھارہ نومبر کو فرانسیسی سرحد کے قریب ہسپانوی علاقے میں پیش آیا۔
حملہ آور یونس ابو یعقوب کو مار دیا ہے، ہسپانوی پولیس
بارسلونا میں وین کے ذریعے دہشت گردانہ حملہ، 13 افراد ہلاک
اسپین، دہشت گردی سے متاثرہ افراد کے لیے خصوصی دعائیہ تقریب
اس علاقے میں ایک ٹول پلازہ پر کئی دوسرے ڈرائیوروں کی طرح یہ فرانسیسی شہری بھی، جو ایک مراکشی نژاد مسلمان ہے، ایک خاتون کے ساتھ اپنی گاڑی میں وہاں سے گزرنے کی کوشش میں تھا۔
بعد ازاں ہسپانوی پولیس کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ شخص قدرے اونچی آواز میں ’اللہ اکبر‘ کہتا جا رہا تھا۔ اس پر موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کو شبہ ہوا کہ شاید وہ مسلح تھا اور کوئی حملہ کرنا چاہتا تھا۔
اسپین میں ’شدت پسندی کو فروغ دینے والے‘ تین پاکستانی بھائی گرفتار
اسپین میں تین مشتبہ دہشت گرد گرفتار، دھماکا خیز مواد برآمد
لیکن بعد میں پتہ چلا کہ یہ شخص، جو فرانس ہی میں رجسٹرڈ ایک گاڑی چلا رہا تھا، غیر مسلح تھا۔ ہفتے کی صبح پیش آنے والے اس واقعے کے بعد پولیس نے اعتراف کیا کہ موقع پر موجود ہسپانوی ’سکیورٹی اہلکاروں کو غلطی ہوئی تھی‘ اور ’اس واقعے کی دہشت گردی کی کسی ممکنہ کوشش کے سلسلے میں مزید کوئی چھان بین نہیں کی جائے گی‘۔
اسپین کی سول گارڈز کہلانے والی سکیورٹی فورس کے مطابق اس شخص کو اس کے کولہے کے قریب گولی لگی اور اس کا ایک مقامی ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے یہ بھی کہا کہ اس فرانسیسی شہری کی زندگی خطرہ میں نہیں ہے۔