بھارت: برطانوی دور کے فوجداری قوانین میں بڑی تبدیلیاں
12 اگست 2023بھارتی حکومت نوآبادیاتی دور کے فوجداری قوانین کو تبدیل کرنے کی خواہش مند ہے۔ اس تناظر میں وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعے کے روز ایک بل پارلیمان میں پیش کر دیا ہے۔ اس بل کے تحت انڈین پینل کوڈ، فوجداری ضابطے اور انڈین ایویڈینس ایکٹ کو منسوخ کر دیا جائے گا اور ان کی جگہ نئے قوانین لیں گے۔
ان میں سے بہت سے قوانین 19ویں صدی میں اس وقت متعارف کروائے گئے تھے، جب ملک برطانوی حکومت کے زیر کنٹرول تھا۔ امیت شاہ کے مطابق یہ قوانین ''نوآبادیاتی حکمرانی کو مضبوط کرنے اور نوآبادیاتی حکمرانوں کے تحفظ‘‘ کے لیے بنائے گئے تھے۔
وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعے کو پارلیمان میں یہ بل پیش کرتے ہوئے کہا، '' قوانین میں ان بڑی تبدیلیوں سے برطانوی بادشاہت کے قدیم حوالہ جات اور ہماری غلامی کی نشانیوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔‘‘ اس تناظر میں ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم یہ قوانین تبدیل کرنے جا رہے ہیں اور ان نئے قوانین بھارتی شہریوں کے آئینی حقوق کا تحفظ کریں گے۔‘‘
گورنر کا عہدہ اور گورنر ہاؤس میں ہونے والی شاہ خرچیاں
قوانین میں نئی دفعات کے تحت ہجوم میں شامل ہو کر تشدد کرنے والے مجرموں کو سزائے موت اور اجتماعی جنسی زیادتی کے لیے کم از کم 20 سال کی سزا دی جائے گی۔
بل میں چھوٹے جرائم کے لیے کمیونٹی سروس کی دفعات بھی متعارف کرائی گئی ہیں تاکہ بھارتی عدالتوں میں فوجداری مقدمات کی تعداد میں کمی لائی جا سکے۔ بھارت میں لاکھوں مقدمات زیر التواء ہیں۔
اسی طرح مقدمات کے ٹرائلز اور مجرمانہ تحقیقات کے لیے ایک وقت مقرر کیا جائے گا کیوں کہ بھارتی عدالتوں میں مقدمات بغیر کسی نتیجے کے سالہا سال چلتے رہتے ہیں۔ اس بل کو مزید غور و خوض کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھیجا گیا ہے لیکن اسے اگلے سال مئی میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل موجودہ قانون ساز اسمبلی کے تحلیل ہونے سے پہلے منظور کیا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت تاریخ کی کتابوں اور سیاسی اداروں سے طویل نوآبادیاتی حکمرانی کی علامتوں کو ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ا ا / ش ر (اے ایف پی، ڈی پی اے)