بیلجیم، سولہ سالہ افغان مہاجر پر ریپ کی فرد جرم عائد
20 فروری 2016خبر رساں ادارے روئٹرز نے بیلجیم کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغانستان سے تعلق رکھنے والے ایک سولہ سالہ لڑکے نے ایک لڑکی کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ یہ واقعہ فرانسیسی سرحد کے قریب واقع بیلجیم کے شہر مینن میں پیش آیا۔
استغاثہ نے عدالت کو بتایا ہے کہ اس لڑکے نے ایک مہاجر سنٹر کے تہہ خانے میں ایک کام کرنے والی لڑکی کو اکیلا دیکھ کر اسے جنسی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ متاثرہ لڑکی کا تعلق ایک مقامی کیٹرنگ فرم سے بتایا گیا ہے تاہم اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے اس نو عمر ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کر دیا ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت تک افغان لڑکے کو نو عمروں کی حوالات میں قید رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔
بین الاقوامی امدادی ادارے ریڈ کراس کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پچیس برسوں بعد پہلی مرتبہ اس ادارے کی سرپرستی میں بیلجیم کے کسی مہاجر سنٹر میں اس طرح کا واقعہ رونما ہوا ہے۔
ریڈ کراس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا کہ دو ہفتے قبل ہی اس سنٹر میں رہنے والے مہاجرین کو باقاعدہ ایک کورس کرایا گیا تھا کہ خواتین کے ساتھ کیسا سلوک کرنا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جب یہ کورس کرایا گیا تھا تو یہ سولہ سالہ افغان لڑکا بھی اس میں شریک ہوا تھا۔
اس تازہ واقعے نے بیلجیم میں مہاجرت مخالف گروہوں میں غم و غصے کی ایک نئی لہر پیدا کر دی ہے۔ بیلجیم میں Vlaams Belang نامی مہاجرت مخالف پارٹی کے رہنما ٹوم فان گریکن نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے، ’’میں دہراتا ہوں: ایسے لوگوں کو اس ملک میں نہیں آنا چاہیے، جنہیں یہ کورس کرانے کی ضرورت ہے کہ خواتین کے ساتھ کیسا سلوک کرنا چاہیے۔‘‘
بیلجیم میں گزشتہ برس پناہ کی درخواستیں جمع کرانے والوں کی مجموعی تعداد 35 ہزار چار سو 76 تھی، جو سن 2014 کے مقابلے میں دوگنا سے بھی زائد بنتی ہے۔