ترکی اپنا میزائل شکن دفاعی نظام ’سٹیل ڈوم‘ تیار کرے گا
8 اگست 2024ترک دارالحکومت انقرہ سے جمعرات آٹھ اگست کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ترکی میں دفاعی صنعت کے نگران قومی ادارے کے سربراہ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں اعلان کیا کہ ترکی اپنا ایک اینٹی میزائل ڈیفنس سسٹم تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
یوکرین کے لیے بھاری ہتھیار: کونسے ممالک کس طرح کا اسلحہ فراہم کر رہے ہیں؟
ترکی میں ملکی دفاعی صنعت کے نگران ادارے کا نام ایس ایس بی (SSB) ہے، جس کے صدر ہالوک گورگن نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا، ''ہمارے سٹیل ڈوم نامی قومی منصوبے کے ذریعے ہمارے فضائی دفاعی نظام، ان کے سینسرز اور ہمارے ہتھیار سب کچھ ایک نیٹ ورک کی صورت میں مربوط ہو جائے گا۔‘‘
منصوبے کی قیادت ریاستی دفاعی اداروں کے پاس
ہالوک گورگن نے کہا کہ اس منصوبے کی قیادت ریاستی انتظام میں کام کرنے والی دفاعی شعبے کی کمپنیاں، جیسے آسیلسان (Aselsan)، روکٹسان (Roketsan) اور ایم کے ای (MKE) کریں گی، جنہیں پبلک ریسرچ گروپ Tubitak Sage جیسے اداروں کا مکمل تعاون بھی حاصل ہو گا۔
ترک پبلک ٹیلی وژن 'ٹی آر ٹی خبر‘ نے بتایا کہ ایک اینٹی میزائل ڈیفنس سسٹم کے طور پر 'سٹیل ڈوم‘ ایک ایسی حفاظتی چھتری کا کام دے گا، جو ترک فضائی حدود کی حفاظت بھی کر سکے گی اور ساتھ ہی ہر طرح کے خطرات کے فوری جواب کی اہل بھی ہو گی۔
ترکی افریقہ میں اپنا اثر و رسوخ کیسے بڑھا رہا ہے؟
'ٹی آر ٹی خبر‘ نے ہالوک گورگن کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 'سٹیل ڈوم‘ سسٹم بہت مختصر فاصلے سے لے کر بہت طویل فاصلے تک، اور کم سے کم بلندی سے لے کر زیادہ سے زیادہ بلندی تک سے پیدا ہونے والے ہر طرح کے خطرات کا مقابلہ کرنے کا اہل ہو گا۔
ہالوک گورگن کے آج جاری کردہ ویڈیو پیغام کے بعد نیوز ایجنسی اے ایف پی نے جب مزید تفصیلات کے لیے ان کے ادارے ایس ایس بی سے رابطہ کیا، تو اس نے مزید کوئی بھی تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا۔
بی وائے ڈی کا ترکی میں الیکٹرک کاروں کی تیاری کا منصوبہ
ترکی اب دفاعی مصنوعات کا اہم برآمد کنندہ ملک
بیک وقت ایشیا اور یورپ دونوں براعظموں میں واقع ترکی کے بارے میں یہ بات بھی اہم ہے کہ وہ گزشتہ کچھ عرصے سے دفاعی شعبے کی مصنوعات کا ایک بڑا برآمد کنندہ ملک بن چکا ہے، خاص طور پر ڈرونز برآمد کرنے کے معاملے میں۔
اس کے علاوہ صدر رجب طیب ایردوآن بھی ملکی دفاعی صنعت کے بہت بڑے حامی ہیں اور اسے زیادہ سے زیادہ ترقی کرتا دیکھنا چاہتے ہیں۔
ترکی نے اسی سال اپنا مکمل طور پر اندرون ملک تیار کردہ پہلا جنگی طیارہ بھی بنا لیا تھا، جس نے فروری میں اپنی اولین کامیاب پرواز کی تھی۔
'کان‘ نامی یہ قطعی طور پر 'ہوم میڈ‘ فائٹر جیٹ انقرہ میں ترک فضائیہ کے ایک اڈے سے اڑا تھا اور بعد میں وہیں پر اس نے کامیابی سے لینڈنگ کی تھی۔
م م / ش ر (اے ایف پی، ڈی پی اے)