1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تنقید کے باوجود پوٹن کی مہمان نوازی

30 مئی 2021

بیلاروس کے صدر الیکسانڈر لوکاشینکو نے اپنے روسی ہم منصب صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ملاقات میں باہمی تعلقات پر گفتگو کی۔

https://p.dw.com/p/3uB6w
Russland Sotschi | Treffen | Putin und Lukashenko
تصویر: Sergei Ilyin/Sputnik/Kremlin Pool Photo/AP/picture alliance

بیلاروس اور روس کے صدور کے مابین یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب دونوں ممالک ہی مغربی ممالک سے نالاں نظر آتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہی بیلاروس حکومت نے رائن ایئر کے ایک جہاز کو منسک میں زبردستی اتار کر حکومت کے ناقد ایک صحافی اور اس کی روسی گرل فرینڈ کو گرفتار کر لیا تھا۔

اس گرفتاری پر امریکا اور آسٹریلیا کے علاوہ یورپی یونین کی طرف سے احتجاج بھی کیا جا چکا ہے۔ ہفتے کے دن  پولینڈ اور لیتھوانیا میں بھی سینکڑوں افراد نے ہمسایہ ملک بیلاروس میں اپوزیشن کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے مظاہروں کا انعقاد کیا۔

Polen Protest gegen Lukaschenko in Warschau
تصویر: Czarek Sokolowski/AP Photo/picture alliance

ان مظاہرین کا کہنا تھا کہ منسک حکومت کے اُس منحرف صحافی کو رہا کیا جائے، جسے اس کی گرل فرینڈ کے ساتھ حراست میں لیا گیا ہے۔ اس گرفتاری پر عالمی سطح پر تنقید کی جا رہی ہے جبکہ یورپی یونین نے ہوائی کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ بیلاروس کی فضائی حدود استعمال کرنے سے گریز کریں۔

یہ بھی پڑھیے: 

لوکاشینکو کے دورہ روس کے دوسرے دن پوٹن نے اپنے مہمان کے ساتھ بوٹ ٹرپ کو ابھی انجوائے کیا۔ کریملن کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ جمعے کے دن دونوں رہنماؤں نے سیاسی امور پرتبادلہ خیال کیا جبکہ ہفتے کے دن ہونے والی ملاقات غیر رسمی تھی۔

مشرقی یورپی ریاست بیلاروس کو روس کا اہم اتحادی قرار دیا جاتا ہے۔ ناقدین کے مطابق ماسکو حکومت مغربی ممالک کے خلاف اپنی سیاسی نبرد آزمائی کے لیے بیلاروس کو استعمال کر رہی ہے۔

طیارہ تنازعہ: یورپی یونین نے بیلاروس پر پابندیاں عائد کردیں

کریملن کے مطابق صدر لوکا شینکو نے صدر پوٹن سے گفتگو میں منحرف صحافی کی گرفتاری کی روداد اور تازہ ترین صورتحال بھی بتائی۔ حکومتی ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ ماسکو حکومت اس حوالے سے باخبر ہے اور بلاگر کی روسی گرل فرینڈ صوفیہ ساپیگا کے حوالے سے بھی بے خبر نہیں ہے۔

دریں اثنا ماسکو نے تصدیق کی ہے کہ بیلاروس کو ڈیڑھ بلین ڈالر کے قرض کی دوسری قسط جاری کی جا رہی ہے۔ روسی حکومت نے گزشتہ برس اکتوبر میں پانچ سو ملین ڈالر کی پہلی قسط فراہم کی تھی۔ تازہ معلومات کے بیلاروس کے استحکام کی خاطر اس قرض کی دوسری قسط جون کے اواخر تک منسک کو موصول ہو جائے گی۔

ع ب / ا ب ا / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں