تھائی لینڈ: حالات بدستور خراب، ایمرجنسی میں توسیع
6 جولائی 2010ملکی فوج کے مشورے پر کئے جانے والے اس فیصلے کا اعلان آج منگل کے روز کیا گیا۔ پیر کے روز ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے بنائے گئے ادارے CRES کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ملک میں حالات دوبارہ خراب ہوسکتے ہیں۔ لہٰذا ایمرجنسی کا نفاذ آئندہ بھی جاری رہنا چاہئے۔ اپریل اور مئی میں ہونے والے اپوزیشن کے احتجاجی مظاہروں کے دوران پرتشدد واقعات کے نتیجے میں قریب 90 افراد ہلاک جبکہ دو ہزار کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔
ان پرتشدد واقعات کی وجہ سے ملک کے مختلف صوبوں میں سات اپریل کو ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔ شروع میں محض تین ماہ کے لئے نافذ کی گئی اس ایمرجنسی کی مدت کل بدھ کے روز ختم ہونا تھی۔
CRES کے ترجمان سان سرن کائیوکامنرد (Sansern Kaewkamnerd) کے بقول ملک کے شمالی اور شمال مغربی علاقوں میں حکومت مخالف شورش اور سات اپریل سے 19 مئی کے درمیانی عرصے میں رونما ہونے والے پرتشدد واقعات میں بہت سے فوجی ہتھیاروں کی گمشدگی پر فوجی حکام کو گہری تشویش لاحق ہے، جس کی وجہ سے وزیراعظم ابھیست وجے جیوا کی زیرصدارت ہونے والے ایک اجلاس میں ایمرجنسی کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔
اس اجلاس کے بعد وزیراعظم وجے جیوا کا کہنا تھا کہ گمشدہ ہتھیاروں کی تلاش کے لئے حتی الوسع کوشش کی جائے گی۔ وجے جیوا کے مطابق ایسے افراد کو معافی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو اپنے زیر قبضہ گمشدہ سرکاری ہتھیار حکومت کو واپس کر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے افراد کے خلاف کسی بھی طرح کی کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: مقبول ملک