1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تہران میں فضائی آلودگی: طلبہ اور کارکن گھروں میں رہیں، حکام

11 دسمبر 2024

ایرانی میڈیا نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ دارالحکومت تہران میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی اور ہوا کا معیار ’غیر صحت بخش‘ سطح تک گر گیا ہے۔ طلبہ اور عام ملازمین کو دو دنوں تک گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/4o07E
ایرانی دارالحکومت تہران کا منظر
تہران میں فضائی آلودگی کی سطح بہت بلندتصویر: ATTA KENARE/AFP/Getty Images

ایران کے مقامی میڈیا کی طرف سے 11 دسمبر کے روز فضائی آلودگی کے تشویش ناک حد تک بڑھ جانے کے اعلان کے ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ تہران میں ہوا کے معیار کا انڈکس یا AQI کہلانے والی شرح 170 تک پہنچ گئی ہے۔

سرکاری میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق ایران کے کچھ حصوں میں طلبا و طالبات اور سرکاری ملازمین کو فضا کے ''غیر صحت بخش‘‘ حد تک آلودہ ہو جانے کے پیش نظر بدھ اور جمعرات کو گھروں میں ہی رہنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

تہران، جہاں فضائی آلودگی کی سطح عام طور سے بہت بلند رہتی ہے، حالیہ دنوں میں اسموگ کی لپیٹ میں بھی رہا ہے۔ ایرانی دارالحکومت البرز پہاڑوں کے جنوبی دامن میں واقع ہے اور اس وجہ سے اس  شہر کی فضا  گہری آلودہ ہوا کے اثرات میں رہتی ہے۔

ایران: پانی کی قلّت کے سبب گوناگوں مسائل سے دوچار

ایران میں طلبا و طالبات اور سرکاری ملازمین کو فضا کی آلودگی کا سامنا ہے
ایرانی حکام تہران میں بار بار اسکولوں کو بند کرنے کے اعلانات کر چکے ہیںتصویر: Fatemeh Bahrami/AA/picture alliance

اس موسمیاتی رجحان کو ''تھرمل انورژن‘‘ کہا جاتا ہے اور سردیوں کے موسم میں یہ انتہائی واضح ہو جاتا ہے۔ اس کی  وجہ سے ہوا کی کمی اور زیادہ سردی اس شہر کی فضا میں کئی کئی دنوں تک خطرناک اسموگ کی موجودگی کو برقرار رکھتی ہے۔

عوامی مقامات کی بندش

ایرانی دارالحکومت تہران میں چند مخصوص شاخوں کے علاوہ تمام میوزیم اور بینک بند کر دیے گئے ہیں۔ تاریخی میلاد ٹاور، جو 435 میٹر بلند ہے، بدھ کی صبح اسموگ کے سبب بمشکل ہی نظر آ رہا تھا۔ شدید فضائی آلودگی دوسرے بڑے شہروں کو بھی متاثر کر رہی ہے، جن میں وسطی ایرانی شہر اصفہان اور شمال مغرب میں واقع تاریخی شہر تبریز بھی شامل ہیں۔

سرکاری ٹیلی ویژن کی رپورٹوں کے مطابق ملک کے جنوب مغرب میں اہواز کو بھی فضائی آلودگی کی اعلٰی سطح کا سامنا ہے۔ مقامی میڈیا نے اس آلودگی کی وجہ صنعتی شعبے کے کچھ خستہ حال بنیادی ڈھانچوں، سڑکوں پر پرانی گاڑیوں اور پٹرول کے ناقص معیار کو قرار دیا ہے۔

تہران میں فضائی آلودگی کے باعث آؤٹ ڈور کھیلوں پر پابندی

تہران میں فضائی آلودگی کی سطح عام طور سے بہت بلند رہتی ہے
ایرانی دارالحکومت تہران اسموگ کی لپیٹ میںتصویر: Fatemeh Bahrami/AA/picture alliance

آلودگی کی بنیادی وجوہات

حالیہ ہفتوں میں حکومت نے بعض پاور پلانٹس میں استعمال ہونے والے ایندھن کو بھی ایک اہم عنصر کے طور آلودگی کی وجوہات میں شامل کیا ہے۔

ایرانی وزیر صحت محمد رضا ظفرقندی کے مطابق فضائی آلودگی ہر سال ملک بھر میں تقریباً 50 ہزار شہریوں کی قبل از وقت موت کی وجہ بنتی ہے۔

حالیہ برسوں میں ایرانی حکام تہران میں بار بار اسکولوں کو بند کرنے کے اعلانات کر چکے ہیں۔ ان اقدامات میں ہوا کے ناقص معیار کی وجہ سے 2019ء میں ایک ہفتے کے لیے اسکولوں کی بندش بھی شامل تھی۔

تہران میں فضائی آلودگی اس شہر کی ساری آبادی کے لیے بالعموم اور حساس اور بیمار افراد کے لیے بالخصوص مضر صحت ثابت ہوتی ہے۔

ک م/ م م (اے ایف پی)