جارج مچل مشرق وسطی روانہ
27 جنوری 2009باراک اوباما کے مطابق جارج مچل مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کے لیے بھرپور اور ایمان دارانہ کوششیں کریں گے۔ امریکہ کے نئے سفیر برائے مشرقِ وسطیٰ جارج مچل اسرائیل کے علاوہ فلسطین، مصر، اردن اور سعودی عرب کے ساتھ ساتھ غزّہ بحران کے حل کے لیے فرانس اوربرطانیہ کا دورہ بھی کریں گے۔
وائٹ ہاؤس میں جارج مچل سے ملاقات کے بعد العربیہ ٹیلی ویژن کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن امریکہ کے لئے انتہائی اہم اورامریکی مفاد میں ہے۔ باراک اوباما نے کا کہنا تھا : ’’جارج مچل کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کے دورے میں وہاں ٹھوس اور پائیدار امن کے قیام کو ممکن بنانے کی کوشش کریں۔ قیام امن کی کوشش سے مراد تصاویر کھچوانا نہیں بلکہ واضح فرق ہے جسے وہاں رہنے والے محسوس کریں۔‘‘
جارج مچل جنہوں نے شمالی آئرلینڈ تنازعے کے حل کے حوالے سے اہم کردار ادا کیا تھا۔ پچھلے ہفتے ذمہ داری سنبھالنے والی نئی امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے ساٹھ سال سے زائد عرصے سے جاری مشرق وسطی تنازعے کے حل اور وہاں قیام امن کے لئے ان کا نام تجویز کیا تھا۔
قبل ازیں امریکی صدر اوباما نے امریکہ کی بین الاقوامی تیل پر انحصار کو کم کرنے لیے پالیسی بیان جاری کیا۔ باراک اوباما کے پلان کے مطابق آئندہ برسوں میں ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے سبزمکانی گیسوں کے اخراج میں کمی بھی کی جائے گی۔
دریں اثناء تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ٹموتھی گائتھنر اوباما انتظامیہ میں باضابطہ طور پر وزیرِ خزانہ منتخب ہوگئے ہیں۔