جان کيری کا دورہ مشرق وسطیٰ، روٹھے اتحادیوں کو منائیں گے
3 نومبر 2013اگرچہ ابتداء ميں واشنگٹن کی جانب سے اس کی تصديق نہيں ہو پائی تھی کہ آيا جان کيری مصر جائيں گے تاہم نيوز ايجنسی اے ايف پی کے مطابق جان کيری مصری دارالحکومت قاہرہ پہنچ چکے ہيں، جہاں وہ چند گھنٹوں کے ليے قيام کريں گے۔ سابق صدر محمد مرسی کی تين جولائی کو ہونے والی معزولی کے بعد يہ کيری کا پہلا مصری دورہ ہے۔
قاہرہ پہنچنے کے بعد کيری نے اپنے مصری ہم منصب نبيل فہمی کے ساتھ ملاقات کی اور کہا کہ مصر امريکا کا اہم اتحادی ملک ہے۔ مرسی کی معزولی کے بعد رونما ہونے والے فسادات، خونريزی اور جمہوری عمل ميں پيش رفت کے فقدان کی صورتحال کے پيش نظر واشنگٹن نے قاہرہ کو دی جانے والی سالانہ قريب ڈيڑھ بلين ڈالر کی امداد کو منجمد کرنے کا فيصلہ کيا تھا۔
کيری کا يہ دورہ اس ليے بھی اہميت کا حامل ہے کہ وہ یہ دورہ معزول صدر مرسی کے خلاف عدالتی کارروائی کے آغاز سے ايک روز قبل کر رہے ہیں۔ واشنگٹن انتظامیہ مصر کی عبوری حکومت سے کئی مرتبہ مرسی کی رہائی کا مطالبہ کر چکی ہے۔ مصر ميں اس کيس کو کافی اہميت دی جا رہی ہے اور اخوان المسلمون کے حاميوں کی جانب سے ممکنہ مظاہروں اور بد نظمی سے نمٹنے کے ليے ملک بھر ميں سکيورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کيے گئے ہيں۔
امريکی اہلکاروں کے مطابق کيری آج ہی کسی وقت سعودی عرب پہنچيں گے، جہاں ان کی ملک کے حکمران شاہ عبداللہ کے ساتھ بھی ملاقات طے ہے۔ نيوز ايجنسی اے ايف پی کے مطابق رياض حکومت کو جن امريکی پاليسيوں پر تحفظات ہيں، ان ميں ايران کے ساتھ روابط بہتر بنانے کی کوششوں سميت شامی تنازعے ميں ہچکچاہٹ اور مصر کو دی جانے مالی امداد ميں تعطلی شامل ہيں۔
امريکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جين ساکی نے ابھی پچھلے ہی دنوں سعودی عرب کی تعریف کرتے ہوئے اسے ايرانی تنازعے سميت کئی ديگر معاملات ميں انتہائی اہم اتحادی قرار ديا تھا اور يہ بھی کہا تھا کہ اگر اتحاديوں کے مابين اختلافات ہيں تو انہيں وزير خارجہ براہ راست بات چيت کے ذريعے حل کرنے پر يقين رکھتے ہيں۔
وزارت خارجہ کا منصب سنبھالنے کے بعد اپنے سترہویں غیر ملکی دورے کے دوران جان کیری اسرائیل، اردن، متحدہ عرب امارات، مراکش، الجزائر اور پولینڈ جائیں گے۔ ان کا یہ کثیر الملکی دورہ بارہ نومبر کو ختم ہو گا۔