جرمنی گیس کے استعمال کو محدود کرنے کا فیصلہ
19 جون 2022جرمنی کے وزیر اقتصادیات نے کہا کہ روس کی جانب سے گیس کی سپلائی میں کمی کی وجہ سے ممکنہ قلت کے خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر ملک میں بجلی کی پیداوار کے لیے گیس کے استعمال کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جرمن وزیر اقتصادیات کے مطابق موسم سرما کے دوران گیس کی حرارتی ایندھن کے طور پر زیادہ ضرورت پڑ سکتی ہے۔
وزیر اقتصادیات رابرٹ ہیبیک نے کہا کہ جرمن حکومت کی کوشش ہے کہ گیس کی اس کمی کو پورا کرنے کے لیے کوئلے کے ایندھن کے طور پر استعمال میں اضافہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئلہ آلودگی پھیلانے والا ایندھن ہے لیکن اس صورت حال میں گیس کا استعمال کم کرنا ضروری ہے۔ دوسری جانب گیس مارکیٹوں میں صورتحال مزید سنگین ہو رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں، گیس کو ذخیرہ کرنے کی سہولیات روس سے گیس کی سپلائی منقطع ہونے کی بعد ہونے والی کمی کو دوسری جگہوں سے خریداری کے باوجود پورا کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
روسی گیس کمپنی گیس پروم نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر نارڈ اسٹریم پائپ لائن ون کے ذریعے گیس کی ترسیل میں کمی کر رہی ہے۔ ہیبیک کے مطابق یہ روس کی جانب سے ایک سیاسی اقدام ہے، جس کا اثر جرمنی کی توانائی کے شعبے پر پڑ رہا ہے۔ جرمنی نے روسی گیس کی سپلائی میں کمی کے بعد اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اتوار کو اعلان کردہ ان اقدامات میں مینوفیکچررز کو گیس کی فروخت کے لیے 'نیلامی‘ کا طریقہ کار متعارف کرنا بھی شامل ہے، جو حکومت کے مطابق توانائی کے شعبے میں گیس کے استعمال کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔
جرمن وزیر اقتصادیات نے کہا کہ ملک میں ذخائر فی الحال 56 فیصد ہیں، جو کہ حالیہ برسوں کی اوسط سے زیادہ ہیں۔ لیکن ساتھ ہی انہوں نے اس بات سے بھی خبردار کیا ہے کہ ان کی مکمل توجہ اس بات کو یقینی بنانے پر مرکوز ہے کہ موسم سرما کے لیے گیس کے ذخائر بھرے ہوں۔ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے یورپی یونین کے ممالک نے خود کو روسی توانائی سے چھٹکارا دلانے کی کوشش کی ہے لیکن یہ ماسکو کی سپلائی پر متعدد رکن ممالک کے بہت زیادہ انحصار کی وجہ سے قدرتی گیس پر پابندی عائد کرنے کے بارے میں منقسم ہیں۔