جرمنی، غیرقانونی مہاجرین کی ملک بدریوں میں شدید کمی
19 دسمبر 2020کورونا وبا سے زندگی کے سبھی معمولات متاثر ہو کر رہ گئے ہیں۔ جرمنی بھی اس وبا کو کنٹرول کرنے کی کوششوں میں ہے۔ جرمنی سے غیرقانونی مہاجرین کی ان کے وطن کو واپسی میں پروازوں کی عدم دستیابی ہے جبکہ مختلف ہوائی کمپنیاں متعدد ممالک میں جانے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔ اس باعث ایسے مہاجرین کی واپسی رواں برس خاصی کم ہو کر رہ گئی ہے۔جرمنی: پناہ کے مسترد درخواست گزاروں کی ملک بدری زیر بحث
مہاجرہن کی سن 2020 میں واپسی
سن 2020 میں جنوری سے اکتوبر تک جرمن امیگریشن حکام نے آٹھ ہزار آٹھ سو دو غیر قانونی مہاجرین کو واپس ان کے ممالک کو روانہ کیا۔ غیر قانونی مہاجرین کی رواں برس کے دوران واپسی کی تفصیلات وزارتِ داخلہ کے ریاستی سیکرٹری فولکمار فوگل نے پارلیمنٹ میں ایک رکن پارلیمان کے سوال پر فراہم کی ہیں۔
سن 2019 میں بائیس ہزار ستانوے غیر قانونی مہاجرین کو ملک بدر کیا گیا تھا۔ ریاستی سیکرٹری نے ملک بدریوں کے سلسلے میں اس غیر معمولی کمی کی وجہ کورونا وبا کو قرار دیا۔جرمنی: پاکستانی پناہ گزین نے نوجوان مسافر کی پشت میں چھرا گھونپ دیا
پروازوں کی کمیابی
فولکمار فوگل کے بیان کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن 2020 میں ملک بدریوں کی شرح میں ہونے والی کمی باون فیصد بنتی ہے۔ غیر قانونی مہاجرین کی واپسی میں کورونا وبا کے علاوہ ایک اور بڑی رکاوٹ فضائی پروازوں کی عدم دستیابی بھی ہے۔ اس کے علاوہ مہاجرین کی واپسی کے ممالک کی جانب سے پروازوں کو لینڈ کرنے کی اجازت نہ دینا بھی ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ غیر قانونی مہاجرین کی واپسی میں کمی کا سلسلہ رواں برس مارچ میں شروع ہوا، جب وبا نے یورپ اور جرمنی میں زور پکڑنا شروع کیا تھا۔ جرمنی سے مہاجرین کی بیدخلی کا مالی بوجھ برلن حکومت برداشت کرتی ہے۔
'غیر قانونی مہاجرین کی واپسی ختم کی جائے‘
جرمن انسٹیٹیوٹ برائے انسانی حقوق نے رواں برس وسط مارچ میں جاری کردہ اپنی ایک رپورٹ میں مہاجرین کی ملک بدریوں کے سلسلے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس رپورٹ میں واضح کیا گیا تھا کہ یہ جرمنی کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک بدری سے شدید متاثر ہونے والے افراد کو تحفظ فراہم کرے۔
جرمن ادارے نے کورونا وبا کے تناظر میں مہاجرین کی بیدخلی کو پوری طرح معطل کرنے کا بھی مطالبہ کر رکھا ہے اور اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ وبا نے انسانی زندگی پر بے یقینی کی گرد پھیلا دی ہے۔
ع ح، ا ا (ڈی پی اے، اے پی)