جرمنی: پندرہ مئی تک سرحدیں بند رکھنے کا فیصلہ
5 مئی 2020جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے کوروانا وائرس کی وباء کی وجہ سے سرحدی کنٹرول میں توسیع کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریا، سوئٹزرلینڈ، فرانس، لکسمبرگ اور ڈنمارک کی سرحدوں سے نقل و حرکت کی پابندی مزید پندرہ مئی تک جاری رہے گی۔ جرمن وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ پابندی ان مسافروں کے لیے بھی ہے، جو ہوائی جہاز کے ذریعے اسپین یا اٹلی سے جرمنی آنا چاہتے ہیں۔
'صورتحال اب بھی نازک ہے‘
وزارت داخلہ کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پابندی کا مقصد پہلے کی طرح کامیابی کے ساتھ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔
جرمن حکام کے مطابق صورتحال اب بھی'نازک‘ ہے اور جلد بازی میں فیصلے نہیں کیے جائیں گے۔ وزارت داخلہ کے مطابق اس حوالے سے یورپی کمیشن اور یورپی یونین کے دیگر متعلقہ حکام کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔
یورپی یونین کے زیادہ تر ممالک شینگن زون کا حصہ ہیں اور بنیادی طور پر ان ممالک کے شہری بغیر کسی پابندی کے ایک دوسرے کے ملک میں سفر کر سکتے ہیں۔صرف انتہائی غیر معمولی حالات میں ہی سرحدی کنٹرول نافذ کیے جا سکتے ہیں اور وہ بھی صرف تیس دن کے لیے۔تاہم اس میں بار بار توسیع کی جا سکتی ہے۔
پندرہ مئی سے پابندیاں بتدریج نرم
جرمنی نے اپنی بیرونی سرحدوں پر کنٹرول کا آغاز مارچ کے وسط میں کیا تھا اور اپریل میں توسیع کرتے ہوئے اسے چار مئی تک بڑھا دیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد سے صرف ان لوگوں کو جرمنی آنے کی اجازت ہے، جو اس ملک میں مستقل طور پر رہائش پذیر ہیں اور ان کا واپس پہنچنا 'کسی جائز وجہ سے ضروری‘ ہے۔
ایسے یورپی شہریوں کو بھی جرمنی سے گزرنے کی اجازت ہے، جو کسی دوسرے ملک میں تھے اور واپس اپنے ملک جانا چاہتے ہیں۔اسی طرح کسی دوسرے ملک میں ملازمت کرنے اور اشیاء ٹرانسپورٹ کرنے والوں کو بھی اس پابندی سے استثنیٰ حاصل ہے۔
جرمن وزارت داخلہ کے مطابق پندرہ مئی کے بعد سرحدوں کو بتدریج کھولنے کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے ڈنمارک کے ساتھ اصولی اتفاق کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب جمہوریہ چیک کی سرحد پر کنٹرول جاری رہے گا۔ جمہوریہ چیک نے جرمنی اور آسٹریا کی سرحد پر تیرہ جون تک کنٹرول جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
ا ا / ش ج ( ڈی اپی اے، اے ایف پی)