1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی کے ڈوئچے بینک پر 600 ملین ڈالر کا بھاری جرمانہ

عاطف بلوچ، روئٹرز
31 جنوری 2017

امریکا اور برطانیہ نے جرمنی کے ڈوئچے بینک پر قواعد کے منافی اقدام پر چھ سو ملین ڈالر سے زائد کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔ امریکی اور برطانوی حکام کے مطابق ڈوئچے بینک منی لانڈرنگ روکنے میں ناکام رہا۔

https://p.dw.com/p/2Wh0S
Symbolbild Das Logo der Deutschen Bank
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Rumpenhorst

جرمانہ عائد کرنے کی وجہ  اس جرمن بینک کی وہ ناکافی اقدامات ہیں جن کی وجہ سے روس کے لیے مبینہ منی لانڈرنگ کی روک تھام ممکن نہیں ہو سکی تھی۔ اس کوتاہی کے ثابت ہونے پر جرمن بینک کو امریکی اور برطانوی حکام کے عاؤد کردہ چھ سو ملین ڈالر سے زائد کے جرمانے کا سامنا ہے۔ 

نیویارک کے محکمہ برائے مالیاتی امور DFS کی جانب سے پیر کے روز بتایا گیا کہ ڈوئچے بینک سوا چار سو ملین ڈالر جرمانہ ادا کرنے پر تیار ہو گیا ہے۔

ڈوئچے بینک کے تحت روس سے قریب دس ارب ڈالر کی رقم تجارت کی آڑ میں ماسکو، لندن اور نیویارک میں منتقل کی گئی۔ امریکی محکمہ برائے انصاف بھی اس معاملے کی چھان بین کر رہا ہے۔

اس سے چند روز قبل سن 2008ء کے عالمی مالیاتی بحران میں اپنے کردار پر ڈوئچے بینک امریکی محکمہء انصاف کو 7.2 ارب ڈالر ادا کرنے پر تیار ہوا تھا۔

نیویارک حکام کے مطابق برطانوی مالیاتی ضوابط کی اتھارٹی نے بھی ڈوئچے بینک کی جانب سے منی لانڈرنگ روکنے کے کمزور داخلی نظام پر جرمانہ عائد کیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ڈوئچے بینک برطانیہ کو بھی 204 ملین ڈالر ادا کرے گا۔

امریکی ادارے DFS کی انتظامی افسر ماریہ وولو کے مطابق، ’’روس کی تجارتی اسکیم سے متعلق سنجیدہ شکایات کے باوجود بینک نے معاملات کو بہتر کرنے پر توجہ نہ دی۔‘‘

ڈی ایف ایس کے مطابق ڈوئچے بینک میں ملازمین کی کمی اور ناقص نظام کی وجہ سے منی لانڈرنگ کی روک تھام میں ناکامی ہوئی۔