جرمنی کے ڈوئچے بینک پر 600 ملین ڈالر کا بھاری جرمانہ
31 جنوری 2017جرمانہ عائد کرنے کی وجہ اس جرمن بینک کی وہ ناکافی اقدامات ہیں جن کی وجہ سے روس کے لیے مبینہ منی لانڈرنگ کی روک تھام ممکن نہیں ہو سکی تھی۔ اس کوتاہی کے ثابت ہونے پر جرمن بینک کو امریکی اور برطانوی حکام کے عاؤد کردہ چھ سو ملین ڈالر سے زائد کے جرمانے کا سامنا ہے۔
نیویارک کے محکمہ برائے مالیاتی امور DFS کی جانب سے پیر کے روز بتایا گیا کہ ڈوئچے بینک سوا چار سو ملین ڈالر جرمانہ ادا کرنے پر تیار ہو گیا ہے۔
ڈوئچے بینک کے تحت روس سے قریب دس ارب ڈالر کی رقم تجارت کی آڑ میں ماسکو، لندن اور نیویارک میں منتقل کی گئی۔ امریکی محکمہ برائے انصاف بھی اس معاملے کی چھان بین کر رہا ہے۔
اس سے چند روز قبل سن 2008ء کے عالمی مالیاتی بحران میں اپنے کردار پر ڈوئچے بینک امریکی محکمہء انصاف کو 7.2 ارب ڈالر ادا کرنے پر تیار ہوا تھا۔
نیویارک حکام کے مطابق برطانوی مالیاتی ضوابط کی اتھارٹی نے بھی ڈوئچے بینک کی جانب سے منی لانڈرنگ روکنے کے کمزور داخلی نظام پر جرمانہ عائد کیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ڈوئچے بینک برطانیہ کو بھی 204 ملین ڈالر ادا کرے گا۔
امریکی ادارے DFS کی انتظامی افسر ماریہ وولو کے مطابق، ’’روس کی تجارتی اسکیم سے متعلق سنجیدہ شکایات کے باوجود بینک نے معاملات کو بہتر کرنے پر توجہ نہ دی۔‘‘
ڈی ایف ایس کے مطابق ڈوئچے بینک میں ملازمین کی کمی اور ناقص نظام کی وجہ سے منی لانڈرنگ کی روک تھام میں ناکامی ہوئی۔