جرمن اتحاد کی بیس سالہ تقریبات
3 اکتوبر 2009بیس سال قبل دیوار برلن کے انہدام سے سابق کمیونسٹ مشرقی جرمنی ایک مرتبہ پھر مغربی جرمنی کا حصہ بن گیا تھا۔ اس حوالے سے مرکزی یادگاری تقریب کا اہتمام جرمن صوبے زارلینڈ کے صوبائی دارالحکومت زار بروکین میں ہوا۔ اس تقریب میں صدر ہورسٹ کوہلر بھی شریک تھے۔
چانسلر میرکل نے اپنے خطاب میں دیوار برلن کے انہدام کو آزادی کی زبردست خواہش کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد کا جو جذبہ بیس سال قبل پایا گیا،اس کی ضرورت آج بھی ہے۔ جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ مشرقی اور مغربی جرمنی کا ایک ہوجانا، کوئی راتوں رات ہونے والا واقعہ نہیں تھا بلکہ یہ تو ایک طویل سلسلے کا نتیجہ تھا۔ چانسلر میرکل نے اسے ہمت اور حوصلے کا نتیجہ قرار تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ وقت ایک دوسرے کے خلاف نہیں، بلکہ مل جل کر کام کرنے کا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مالیاتی بحران سے نمٹنے کا جو چیلنج جرمنی کو درپیش ہے، وہ مشرقی اور مغربی علاقوں کے شہریوں کا مشترکہ چیلنج ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جرمن عوام کو مالیاتی بحران کے اس دَور میں اپنے اندر چھپے جذبے کو پہچاننا ہے۔ میرکل نے کہا کہ اس کا فائدہ تبھی ہوگا جب پرانے تنازعات کو چھوڑ کر آگے بڑھا جائے۔
جرمنی کے حالیہ انتخابات میں جیت کے ساتھ انگیلا میرکل دوبارہ چانسلر منتخب ہوئی ہیں۔
اُدھر دارالحکومت برلن میں جرمن اتحاد ایک منفرد انداز سے منایا گیا۔ ہزاروں سیاح اور برلن کے شہری اس وقت حیران رہ گئے جب انہیں شہر میں دو طویل القامت پتلے چلتے ہوئے دکھائی دئے۔ ان میں سے ایک سات میٹر طویل لڑکی کا پتلا تھا جو برلن کے اس حصے سے چلنا شروع ہوا، جو مشرقی جرمنی کا حصہ تھا۔ دوسرا پندرہ میٹر کا پتلا شپرے دریا کے پاس سے چلا جو شہر کے درمیان سے گزرتا ہے۔ فرانس کی ایک تھیٹر کمپنی نے ان پتلوں کو تیار کیا، جن کے درمیان بچھڑے ہوئے چچا اور بھتیجی کا رشتہ بتایا گیا۔ وہ سابق کمیونسٹ جرمنی کے دَور میں ایک دوسرے کو ڈھونڈ رہے تھے۔ اس خاص کوشش کا مقصد منفرد انداز میں جرمن اتحاد کے اس واقعے کو یاد کرنا ہے جس نے برسوں سے بچھڑے لوگوں کو ملایا۔
جرمن اتحاد کی مرکزی روایت اسی صوبے میں منعقد کرنے کی روایت ہے، جو ملکی پارلیمان کے ایوان بالا کا صدر ہو۔ ان دنوں جرمن پارلیمان کے ایوان بالا کی صدارت زارلینڈ کے پاس ہے، جس کا صوبائی دارالحکومت زار بروکین ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: گوہر نذیر