جرمن ٹینس لیجنڈ بورس بیکر کو ڈھائی سال کی سزائے قید
29 اپریل 2022جرمنی سے تعلق رکھنے والے بورس بیکر نے 2017ء میں برطانیہ میں اپنے دیوالیہ ہو جانے کی ایک درخواست جمع کرائی تھی اور لندن کی ساؤتھ آرک کراؤن کورٹ میں ان کے خلاف مقدمے کی بنیاد اسی دیوالیہ پن سے متعلق مجرمانہ نوعیت کے الزامات بنے تھے۔
دیوالیہ پن کا مقدمہ، بورس بیکر کی سفارتی استثنیٰ کی درخواست
اس برطانوی عدالت کی خاتون جج نے جمعہ 29 اپریل کی شام سنائے گئے اپنے فیصلے میں اس وقت 54 سالہ اور ماضی میں چھ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے والے بورس بیکر کو قصور وار قرار دیتے ہوئے انہیں ڈھائی سال کی سزائے قید کا حکم سنا دیا۔ بورس بیکر کو اس سزا کا نصف حصہ جیل میں کاٹنا ہو گا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تقریباﹰ پانچ برس قبل جب بورس بیکر نے اپنے دیوالیہ ہو جانے کی درخواست دی تھی، تو وہ متعدد مالیاتی بے قاعدگیوں کے مرتکب ہوئے تھے۔
اس دوران انہوں نے ان بہت بڑی رقوم کی منتقلی بھی چھپائی تھی، جو انہوں نے اپنے بزنس اکاؤنٹ سے ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کی تھیں۔
اس کے علاوہ بورس بیکر نے اپنے ذمے مالی ادائیگیوں کے قابل نہ رہنے کی قانونی درخواست دیتے ہوئے نہ صرف جرمنی میں اپنی ملکیت املاک بھی چھپائی تھیں بلکہ برطانوی حکام کو اس حقیقت سے بھی دانستہ بےخبر رکھا تھا کہ تب وہ ایک ٹیکنالوجی کمپنی میں شیئرز کی صورت میں سوا آٹھ لاکھ یورو مالیت کے اثاثوں کے مالک بھی تھے۔
م م / ع ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)