1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جعلی ڈگری والے سابق ارکان اسمبلی کو سزائیں

Afsar Awan3 اپریل 2013

پاکستان میں مختلف ضلعی عدالتوں نے جعلی ڈگری کے حامل تین سابق ارکان پارلیمان کو جیل بھجوا دیا ہے جبکہ تین دیگر ارکان کو قید و جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے۔

https://p.dw.com/p/188tP
تصویر: AP

الیکشن کمیشن نے بھی 24 سابق ارکان پارلیمان کو نوٹس جاری کر دیے ہیں جن کی ڈگریاں مصدقہ نہیں جبکہ 189 ارکان پر زور دیا ہے کہ وہ پانچ اپریل سے قبل اپنی تعلیمی اسناد کی ہائر ایجوکیشن کمیشن سے تصدیق کو یقینی بنائیں۔

عدالتوں کی طرف سے جیل بھجوائے جانے والوں میں سابق وفاقی وزیر ہمایوں عزیز کرد، جے یو آئی (ف) کے خیبرپختونخواء سے سابق رکن صوبائی اسمبلی خلیفہ عبدالقیوم اور اقلیتی رکن اشوک کمار شامل ہیں۔

عدالتوں نے جعلی ڈگری کے حامل تین سابق ارکان پارلیمان کو قید و جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے
عدالتوں نے جعلی ڈگری کے حامل تین سابق ارکان پارلیمان کو قید و جرمانے کی سزا بھی سنائی ہےتصویر: AP

سرگودھا سے مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن صوبائی اسمبلی گزشتہ روز تین سال کی سزا سنائے جانے کے بعد احاطہ عدالت سے فرار ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ بہاولپور کی ایک عدالت نے پیپلز پارٹی کے سابق رکن اسمبلی عامر یاور ارن جبکہ کوئٹہ کی عدالت نے سابق رکن قومی اسمبلی ناصر شاہ اور جے یو آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی روز الدین کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر رکھے ہیں۔

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ وہ جعلی ڈگری والے سابق ارکان کے خلاف کارروائی کرے اور انہیں جھوٹ بولنے پر نا اہل قرار دیا جائے۔

ہائی کورٹ راولپنڈی بار ایسوسی ایشن کے صدر توفیق آصف کا کہنا ہے کہ آئین پر عملدرآمد سے لوگوں کو بہتر نمائندے چننے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا: ’’یہ پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ آئین میں جو آرٹیکل 62 اور 63 ہے، لوگ 1973ء سے پڑھتے چلے آئے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اس کی ایک جھلک نظر آئی ہے۔ اس میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ امیدوار کی بڑی اچھی ساکھ ہو وہ امین ہو، صادق ہو۔ ان آرٹیکلز میں میں ساری باتیں موجود ہیں۔ یہ باتیں اچھی تو ہیں مگر اس کا نفاذ کیسے ہوگا۔’’

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ وہ جعلی ڈگری والے سابق ارکان کے خلاف کارروائی کرے اور انہیں جھوٹ بولنے پر نا اہل قرار دیا جائے
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ وہ جعلی ڈگری والے سابق ارکان کے خلاف کارروائی کرے اور انہیں جھوٹ بولنے پر نا اہل قرار دیا جائےتصویر: picture-alliance/dpa

منگل کے روز خیبرپختونخوا کی ایک عدالت نے سابق رکن اسمبلی جاوید اقبال ترکئی کو دہری شہریت پر ایک سال قید اور پانچ سال جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ دہری شہریت کے الزام پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے محروم ہونے والی (ق ) لیگ کی شہناز شیخ نے الیکشن کمیشن کے عملے کو اس بارے میں مورد الزام ٹھہراتے ہوئے ہوا کہا:’’یہ ثابت ہوا کہ الیکشن کمیشن نے کیسے جعلی ڈگری اور دہری شہریت والوں کو پانچ پانچ سال پورے کرائے۔ ان کے مقدمات نہ سپریم کورٹ بھجوائے اور نہ کہیں ان کی پیروی کی۔ الیکشن کمیشن کے اوپر کے افسر بہت ایماندار ہیں، سب ٹھیک ہیں لیکن ان کے لیگل ونگ میں اتنی کرپشن ہے کہ وہاں بہت بہتری کی ضرورت ہے۔’’

دریں اثناء پاکستان میں 11 مئی کو ہونیوالے عام انتخابات سے قبل امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا کام جاری ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن کے مطابق 16 ہزار سے زائد کاغذات نامزدگی میں سے 10 ہزار کی سکروٹنی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔


رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت: افسر اعوان