جعلی کوہ پیما جوڑے پر نیپالی حکومت نے پابندی عائد کر دی
30 اگست 2016جس بھارتی جوڑے کو پابندی کا سامنا ہے، اُس کا نام دنیش راٹھوڑ اورتارکشوری راٹھوڑ ہے۔ انہوں نے رواں برس تئیس مئی کو اپنی تصاویر کے ساتھ دعویٰ کیا تھا کہ وہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی کو چھونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے بلندی پر پہنچ کر اپنی تصاویر بھی بنائیں اور انہیں عام کر دیا۔ اُس وقت راٹھوڑ جوڑے کے دعوے کی نیپالی حکام نے تصدیق کر دی تھی۔
اِس جوڑے کے کوہ پیمائی کے بلند بانگ دعووں پر اُس وقت ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی کو چھونے والے دوسرے کوہ پیماؤں نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔ اس کے علاوہ غیر ملکی کوہ پیماؤں کے ہمراہ جانے والے نیپالی پہاڑی علاقے کے سامان اٹھانے میں مدد کرنے والے کسرتی شارپا گائیڈز نے بھی نیپالی حکام کو بتایا تھا کہ بلندی کے سفر میں انہوں نے اِس جوڑے کو کہیں نہیں دیکھا۔ ان شکوک نے راٹھوڑ جوڑے کی منصوبہ بندی کا پول کھول دیا۔
نیپالی حکومت نے پیشہ ور کوہ پیماؤں کے شکوک و شبہات کے نتیجے میں بھارتی جوڑے کے دعوے کی تفتیش شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کیا۔ تفتیش مکمل کرنے کے بعد نیپالی محکمہٴ سیاحت کے سربراہ سدرشن پرشاد ڈہکال نے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی کے ساتھ بات کرتے ہوئے سینیئر نیپالی اہلکار نے کہا کہ تفتیش سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ بھارتی جوڑے نے ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کی کہانی گھڑی تھی۔ ڈہکال کے مطابق دنیش راٹھوڑ اور تارکشوری راٹھوڑ سے بار بار وضاحت طلب کی گئی لیکن وہ اپنے دعوے کے حق میں مزید بات کرنے سے قاصر رہے۔
اِس غلط بیانی اور جھوٹ بولنے پر اِس بھارتی جوڑے پر نیپالی حکومت نے دوبارہ کوہ پیمائی کرنے پر دس برس کی پابندی عائد کر دی ہے۔ ڈہکال نے یہ بھی بتایا کہ اِس جوڑے نے کسی اور کوہ پیما کی تصاویر پر اپنی تصاویر کو ’سُپر امپوز‘ کر کے شائع کیا۔ اِن کی مدد کے لیے جانے والے دو مقامی شارپا مددگار بھی بغیر کسی اتے پتے کے غائب ہو چکے ہیں۔
نیپالی محکمہٴ سیاحت کا کہنا ہے کہ اس بھارتی جوڑے پر پابندی سے دوسرے جعلی اور جھوٹے کوہ پیماؤں کی حوصلہ شکنی ہو گی۔ رواں برس کے دوران ڈھائی سو غیر ملکیوں سمیت 456 کوہ پیما ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے میں کامیاب ہوئے ہیں۔