جنوب مشرقی اسپین میں سیلاب، کم ازکم اکیاون افراد ہلاک
30 اکتوبر 2024اسپین کے جنوب مشرقی علاقے ویلنسیا میں میں حکام کا کہنا ہے کہ موسلا دھار بارشوں اور ان کے نتیجے میں سیلاب کے بعد کم ازکم اکیاون افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
علاقائی حکومت کے سربراہ کارلوس مازون نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ بہت سے لوگ ابھی تک ناقابل رسائی بن جانے والے علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ اس پریس کانفرنس سے چند گھنٹے قبل مازون نے کہا تھا کہ اسپین کے سیلاب زدہ مشرقی علاقے ویلنسیا میں امدادی کارکنوں کو کئی لاشیں ملی ہیں۔مازون نے کہا، ''لاشیں مل گئی ہیں لیکن اہل خانہ کے احترام کے پیش نظر، ہم مزید کوئی ڈیٹا فراہم نہیں کریں گے۔‘‘
حکام نے منگل کو بتایا تھا کہ ویلنسیا کے علاقے میں ایک ٹرک ڈرائیور اور مشرقی صوبے الباسیٹے کے قصبے لیٹور میں چھ افراد لاپتہ ہیں۔ موسلا دھار بارشوں نے جنوب مشرقی اسپین کے کئی حصوں کو تباہ کردیا، اور اس کے نتیجے میں منگل کے روز کئی سڑکیں اور دیہات زیر آب آگئے۔
حکام نے متاثرہ رہائشیوں کو گھروں میں پناہ لینے کا مشورہ دیا اور مشرقی ویلنسیا کے علاقے میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے، کچھ علاقوں جیسے ٹورس اور یوٹیل میں 200 ملی میٹر (7.9 انچ) بارش ریکارڈ کی گئی۔
اسپین میں سیلاب نے تباہی مچا دی
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی درجنوں ویڈیوز میں لوگوں کو سیلاب کے پانی میں پھنسے ہوئے دکھایا گیا ہے، بہت سے لوگ بہہ جانے سے بچنے کے لیے درختوں سے چمٹے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ طوفانی سیلاب نے سڑکوں پر کاریں بہا دیں اور مشرقی اسپین کے بڑے حصے میں ریل سروس اور فلائٹ آپریشن میں خلل پڑا۔
ملاگا کے قریب ایک تیز رفتار ٹرین جس میں تقریباً 300 افراد سوار تھے پٹری سے اتر گئی، تاہم ریلوے حکام نے تصدیق کی ہے کہ کوئی مسافر زخمی نہیں ہوا۔
اسپین کے قومی ریل آپریٹر نے کہا کہ اس نے ویلنسیا کے علاقے میں ''مسافروں کی حفاظت کے لیے حالات معمول پر آنے تک‘‘ تمام ریل خدمات کو معطل کر دیا ہے۔ بدھ کو متاثرہ علاقوں میں اسکول، کھیلوں کے پروگرام اور پارکس بند رہیں گے۔
پولیس اور امدادی کارکنوں نے ڈوبنے کے خطرے کا سامنا کرنے والے لوگوں کوہیلی کاپٹروں کے زریعے خطرے سے نکالا۔ حکام نے امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے کے لیے اسپین کی فوج کی ہنگامی ریسکیو بریگیڈ کو بھی تعینات کر دیا ہے۔
ش ر⁄ ر ب (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)