غزہ جنگ میں مرنے والے 35 ہزار فلسطینیوں کے نام جاری
16 ستمبر 2024حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کی طرف سے شائع کردہ 649 صفحات پر مشتمل فہرست میں کل 34,344 ہلاک شدگان کے نام درج ہیں۔ تاہم اس فہرست میں جنگجوؤں اور عام شہریوں میں فرق نہیں کیا گیا ہے۔ اس دستاویز کے پہلے 14 صفحات ایک سال سے کم عمر کے 710 بچوں کے بارے میں ہیں۔ مجموعی طور پر 18 سال سے کم عمر کے 11,355 بچے اور نوعمر افراد اس فہرست کا حصہ ہیں، جب کہ ہلاک ہونے والوں میں عمر رسیدہ افراد 100 اور 101 سال کی عمر کے دو مرد بھی شامل ہیں۔
اسرائیل کے غزہ پر تازہ حملے
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ آج پیر 16 ستمبر کو غزہ پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں پانچ خواتین اور چار بچوں سمیت 16 افراد ہلاک ہوگئے۔
پہلے حملے میں وسطی غزہ میں موجود نصرت ریفیوجی کیمپ میں واقع ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم 10افراد مارے گئے۔ عودہ ہسپتال نے ہلاکتوں کی تصدیق کی اور یہ بھی کہا کہ مزید 13 افراد زخمی ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں ایک ماں، اس کا بچہ اور اس کے پانچ بہن بھائی شامل ہیں۔
حماس کے زیر انتظام کام کرنے والے شہری دفاعی ادارے کے مطابق غزہ سٹی میں ایک گھر پر کیے گئے ایک اور حملے میں مزید چھ افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک عورت اور دو بچے شامل ہیں۔
غزہ میں جاری پولیو مہم
اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کے مطابق غزہ میں پولیو مہم کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہوگیا ہے اور انہوں نے جنگ زدہ علاقے میں موجود نوے فیصد بچوں کو پولیو کی پہلی خوراک دے دی ہے۔
یو این آر ڈبلیو اے تنظیم کے سربراہ فلیپ لازارینی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں نے پولیو مہم کو آگے بڑھنے کی اجازت دینے کے لیے بڑے پیمانے پر انسانی بنیادوں پر وقفہ قائم رکھا ہے۔ ان کے بقول، ''ویکسینیشن مہم نے ظاہر کیا کہ جب سیاسی ارادہ ہو تو بغیر کسی رکاوٹ کے امداد فراہم کی جا سکتی ہے۔‘‘
UNRWA غزہ کی ساحلی پٹی میں انسانی امداد فراہم کرنے والا اقوام متحدہ کا اہم ادارہ ہے۔ ہیلتھ ورکرز اس ماہ کے آخر میں پولیو ویکسین کی دوسری خوراک دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ مہم غزہ میں 25 سالوں میں پولیو کے پہلے کیس کی نشاندہی کے بعد شروع کی گئی تھی۔ اس مہم میں 10 سال سے کم عمر کے تقریباﹰ چھ لاکھ چالیس ہزار بچوں کو پولیو کی خوراک دینے کی کوشش کی گئی تھی۔
اسرائیل-حماس جنگ کا ایک سال
غزہ میں جاری اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ کو آئندہ ماہ ایک برس مکمل ہوجائے گا۔ اس جنگ کا آغاز پچھلے سال سات اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس اور دیگر شدت پسندوں کے اسرائیل پر سرحد پار حملوں سے ہوا تھا۔ اس واقعے کے دوران اسرائیل میں تقریباً 1200 افراد مارے گئے اور 250 یرغمالیوں کو غزہ لے جایا گیا تھا۔
ان حملوں کے جواب میں اسرائیل کے فوجی آپریشن کے دوران نے زیادہ تر شہریوں کی ہلاکتوں اور غزہ میں تباہ کن انسانی صورتحال پیدا ہوئی جس کی وجہ سے اسرائیل پر بہت زیادہ بین الاقوامی تنقید بھی کی جاتی ہے۔ اس جنگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور غزہ کی 23 لاکھ آبادی کا تقریباً 90 فیصد حصہ بے گھر ہو گیا ہے۔
غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس تنازعے میں اب تک 41,200 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل نے گزشتہ ماہ دعویٰ کیا تھا کہ اس نے غزہ پٹی میں 17 ہزار سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔ واضح رہے کہ ان اعداد و شمار کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکتی۔
ع آ / ا ب ا، ش ر (اے پی، ڈی پی اے)