داعش کا تارک وطن وفادار، اٹلی میں گرفتار
26 اپریل 2018پولیس کے مطابق حراست میں لیے جانے والے سیاسی پناہ کے اس درخواست گزار کا تعلق گیمبیا سے ہے اور اس کی عمر 21 برس ہے۔ اس غیر ملکی کو اطالوی شہر نیپلز میں گرفتار کیا گیا۔
فرانس نے اٹلی کی سرحد پر سکیورٹی بڑھا دی
مہاجرین کے لیے ملازمتوں کے آن لائن مواقع
بتایا گیا ہے کہ الاجی تورے نامی اس ملزم نے آن لائن پیغامات کی ایپلیکیشن ٹیلی گرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی، جس میں اس نے دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی بیعت کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ایک پریس کانفرنس میں پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ گرفتاری کے وقت تورے کا موقف تھا کہ اس نے یہ ویڈیو مذاق کے طور پر پوسٹ کی تھی۔ پولیس کے مطابق دوران تفتیش ملزم نے یہ بھی کہا کہ اس کے گیمبیا ہی سے تعلق رکھنے والے ساتھیوں نے اسے کہا تھا کہ وہ کسی پرہجوم مقام پر عام لوگوں پر گاڑی چڑھا دے۔
اطالوی میڈیا رپورٹوں کے مطابق تورے نے پولیس کو بتایا کہ اسے ایسا کوئی حملہ کرنے پر انعام کے طور پر رقم دینے کا وعدہ بھی کیا گیا تھا، تاہم اس ملزم نے اصرار کیا کہ اس کی ایسا کوئی حملہ کرنے کی نیت نہیں تھی اور نہ ہی اس نے ایسا کوئی منصوبہ بنایا تھا۔
تورے مارچ 2017ء میں لیبیا سے ایک کشتی کے ذریعے اٹلی پہنچا تھا، جب کہ اس وقت وہ نیپلز کے نواحی قصے لیکولا کے مرکزی حصے میں واقع مہاجرین کے ایک استقبالیہ مرکز میں رہائش پذیر ہے۔
گزشتہ جمعے کو اسے ایک مقامی مسجد کے باہر سے حراست میں لیا گیا، جب کہ مقامی عدالت کے ایک جج نے اس ملزم پر ایک دہشت گرد تنظیم کی رکنیت کے الزام کی تصدیق کی ہے۔ پولیس نے تورے کو حراست میں لینے کے دو روز بعد اس کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی۔
ٹیلی گرام پر تورے کی ویڈیو کے تناظر میں ہسپانوی انٹیلی جنس سروس کی جانب سے اطالوی پولیس کو مطلع کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے تورے کو گرفتار کر لیا۔
اٹلی میں انتہائی دائیں بازو کی مہاجرین مخالف جماعت ’لیگا‘ سے تعلق رکھنے والے رہنما پاؤکو گریمولڈی نے اس گرفتاری کے تناظر میں کہا ہے کہ اس سے ان کی جماعت کے موقف کی تائید ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تارکین وطن اٹلی کے لیے خطرہ ہیں۔
پاؤکو گریمولڈی کے مطابق، ’’لیبیا سے آنے والی کشتیاں مسلسل خطرناک افراد، جرائم پیشہ عناصر، خواتین پر جنسی حملے کرنے والوں اور منشیات فروشوں کے علاوہ جہادیوں اور غیرملکی جنگجوؤں تک کو اٹلی پہنچا رہی ہیں، جو ہم پر حملے کرنے کو تیار ہیں۔‘‘
ع ت / م م