1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

داعش کے خلاف بڑی کامیابی، پالمیرا پر شامی فورسز کا مکمل قبضہ

عاطف بلوچ27 مارچ 2016

شامی فورسز نے تاریخی شہر پالمیرا میں داعش کے جنگجوؤں کو مکمل طور پر پسپا کر دیا ہے۔ اس قدیمی شہر کی بازیابی کو انتہا پسند گروہ داعش کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ جہادیوں نے گزشتہ برس اس شہر پر قبضہ کر لیا تھا۔

https://p.dw.com/p/1IKQJ
Syrien - Regierungssoldaten vor Palmyra
شامی فورسز نے تاریخی شہر پالمیرا میں داعش کے جنگجوؤں کو مکمل طور پر پسپا کر دیا ہےتصویر: Reuters

خبر رساں ادارے روئٹرز اور مانیٹرنگ گروپ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے ستائیس مارچ بروز اتوار تصدیق کر دی کہ شامی فورسز نے پالمیرا میں داعش کے جہادیوں کو شکست دے دی ہے۔

مقامی ٹیلی وژن پر ملکی فوج کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملکی دستوں اور ان کے اتحادی ملیشیا گروپوں نے پالمیرا کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اب وہاں سے باوردی سرنگوں اور بموں کو ہٹانے کا کام جاری ہے۔

جہادیوں نے گزشتہ برس اس اہم قدیمی شہر پر قبضہ کرتے ہوئے وہاں واقع متعدد تاریخی مقامات کو تباہ بھی کر دیا تھا۔ ساتھ ہی ان جنگجوؤں نے شہر کے مختلف علاقوں میں بارودی سرنگیں بھی بچھا دی تھیں تاکہ ملکی فورسز کی پیشقدمی کو روکا جا سکے۔ ملکی فوج نے اس شہر پر اپنے دوبارہ قبضے کو ایک اہم پیشرفت قرار دیا ہے۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق پالمیرا کے مغربی علاقے میں اتوار کی صبح بھی فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں لیکن شہر کے مرکزی حصے میں ملکی فوج نے مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان کے مطابق داعش کے جنگجو وسطی شہر سے فرار ہو چکے ہیں اور یوں اب یہ شہر صدر بشار الاسد کی حامی افواج کی دسترس میں آ چکا ہے۔

اس اہم شہر کی بازیابی کے نتیجے میں شام کا مشرقی صحرائی علاقہ ملکی فوج کے ہاتھ آ چکا ہے۔ یوں اب شامی فورسز کی داعش کے مرکزی علاقوں الرقہ اور دیر الزور تک رسائی ممکن ہو گئی ہے۔

شامی فوج کے مطابق گزشتہ تین ہفتوں سے جاری شدید لڑائی کے نتیجے میں داعش کو شکست دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جہادیوں کے خلاف جاری اس عسکری مہم میں مقامی ملیشیا جنگجوؤں کے علاوہ روسی جنگی طیاروں نے بھی اہم کردار ادا کیا۔

Syrische Armee Palmyra Rückeroberung
جہادیوں نے گزشتہ برس اس شہر پر قبضہ کر لیا تھاتصویر: Reuters/Sana

گزشتہ کچھ دنوں کے دوران روسی جنگی ہیلی کاپٹروں نے پالمیرا میں جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر درجنوں حملے کیے، جن کی وجہ سے انہیں اپنے مورچوں سے نکلنا پڑا۔

رامی عبدالرحمان کے مطابق پالمیرا کی لڑائی میں چار سو جہادی مارے گئے جبکہ اس دوران 180 شامی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔ سن 2014 میں داعش کی طرف سے نام نہاد خلافت کے قیام کے بعد شامی فورسز نے اس انتہا پسند گروہ کے خلاف پہلی مرتبہ اتنی بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔

آبزرویٹری کے مطابق پالمیرا میں جنگجوؤں کو شکست دینے کے بعد اب شامی فورسز دیر الزور اور الرقہ کی طرف پیشقدمی شروع کریں گی۔ حالیہ عرصے کے دوران داعش کو نہ صرف شام بلکہ عراق میں بھی ناکامیوں کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید