1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دبنگ خان اپنے بیان سے پھر گئے

26 جولائی 2015

ممبئی بم دھماکوں کے الزام میں یعقوب میمن کی پھانسی کی سزا کے بارے میں سلمان خان کو اپنے اُس ٹوئٹر پیغام کو واپس لینا پڑا جس نے بھارت میں ہندو قوم پرست حلقوں میں شدید غصے کی لہر دوڑا دی۔

https://p.dw.com/p/1G4xG
تصویر: picture-alliance/AP Photo/T. Topgyal

سلمان خان نے کہا تھا کہ ’ایک بے قصور کی ہلاکت پوری انسانیت کی ہلاکت کے مترادف ہے۔ ٹائیگر کو پکڑیں اُسے پھانسی دیں، اُس کے بھائی کو پھانسی نہیں دی جانی چاہیے۔‘‘

سلمان خان کی اس سے مراد ٹائیگر میمن سے تھی، جس کے بارے میں بھارتی پولیس کا خیال ہے کہ وہ دراصل 1993ء میں ممبئی میں کیے گئے خونریز حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا اور وہ اب بھی مفرور ہے۔ بھارت کا دعویٰ ہے کہ ٹائیگر میمن پاکستان میں ہے۔

اپنے اس ابتدائی بیان کے 16 گھنٹوں بعد خان نے دوبارہ ٹوئٹ کا سہارا لیتے ہوئے اپنے بیان کی وضاحت میں کہا، ’’میں نے کہا تھا کہ ٹائیگر میمن کو اُس کے جرائم کی سزا میں پھانسی دی جانا چاہیے اور میں اپنے اس موقف پر قائم ہوں تاہم میں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ ٹائیگر میمن کے جرم کی سزا اُس کے بھائی یعقوب میمن کو نہیں ملنی چاہیے۔‘‘ خان نے تاہم اس امر سے انکار کیا کہ انہوں نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں یعقوب میمن کو بے قصور کہا ہے۔

سلمان خان، جنہیں دبنگ خان کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے، نے مزید کہا کہ انہیں بھارتی عدلیہ پر پورا اعتماد ہے۔ سلمان خان نے کہا، ’’میرے والد نے مجھے فون کر کے کہا کہ مجھے اپنے بیان کو واپس لے لینا چاہیے کیونکہ اس سے غلط فہمی پیدا ہونے کا امکان ہے اور یہ فتنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے میں اپنا یہ بیان واپس لیتا ہوں۔‘‘

Indien Film Bollywood Schauspieler Salman Khan
سلمان خان خود بھی غیر معمولی دباؤ کا شکار ہیںتصویر: Getty Images/AFP/P. Paranjpe

ایک پبلک پراسیکیوٹر اُجوال نکم نے اس بارے میں سلمان خان کی ٹوئٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’’خان کا بیان براہ راست عدالتی فیصلے کی توہین کے مترادف ہے۔ انہوں نے اس بیان میں ٹوئٹر کے فالوورز پر یہ تاثر چھوڑا کہ یعقوب میمن بے قصور ہے۔ اس کا آخر سلمان خان کے پاس کیا ثبوت ہے‘‘؟

بی جے پی کا غیر معمولی دباؤ

سلمان خان کے ٹوئٹ نے بھارت میں ہندو قوم پرست پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حلقوں میں تہلکہ مچا دیا۔ بی جے پی کے حامیوں نے اس صورتحال میں سخت احتجاج شروع کر دیا ہے۔ سلمان خان کے اس بیان پر بی جے پی کے کارکنوں نے ان کی گھر کے سامنے زبردست دھرنا دیا، جس کے نتیجے میں سلمان خان نے اپنے اس بیان کو واپس لے لیا۔

ممبئی کی ایک رکن پارلیمان اور بے جے پی کی لیڈر کیریت سمیا نے تو خان سے مطالبہ کیا کہ وہ بذریعہ ٹوئٹ عوام سے معافی مانگیں جبکہ شیو سینا لیڈر اودھیو ٹھاکرے نے کہا کہ اداکار سلمان خان کو عدالت کا احترام کرنا چاہیے۔

یعقوب میمن کی حمایت

بالی ووڈ کے سُپر اسٹار سلمان خان اور ایک سابقہ جج نے اتوار کو بھارت کی عدالت عظمیٰ سے ممبئی دھماکوں کے مجرم قرار دیے جانے والے یعقوب میمن کو پھانسی نہ دیے جانے کی اپیل کی تھی۔ بھارتی سُپریم کورٹ میں پیر کو دو دہائی قبل ممبئی میں سینکڑوں ہلاکتوں کا سبب بننے والے بم حملوں کے ایک کلیدی منصوبہ ساز یعقوب ممیمن کی آخری اپیل کی سماعت متوقع ہے۔

یعقوب میمن دو عشروں سے زائد عرصے سے جیل میں ہے۔ اس کی طرف سے گزشتہ دائر کی گئی اپیل کو عدالت نے مسترد کر دیا تھا تاہم اُن کے وکلاء نے آخری جمعرات کو اُن کی پھانسی کی سزا پر عمل درآمد سے چند لمحوں پہلے اپیل دائر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپریل میں کیا گیا وہ عدالتی فیصلہ غیر قانونی تھا، جس کے تحت یعقوب میمن کی سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے 30 جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی تھی کیونکہ اس سے پہلے ہی اس فیصلے کے خلاف اپیل کے تمام قانونی رستے بند ہو چُکے تھے۔

Pakistan Indien Anschläge von Mumbai Taj Hotel
ممبئی کے لگژری تاج محل ہوٹل پر دہشت گردانہ حملے میں ڈھائی سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھےتصویر: picture-alliance/dpa

معافی کی اپیل

پھانسی کے سلسلے میں معافی کی آخری امید اس وقت ٹوٹ گئی تھی ، جب بھارتی صدر نے یعقوب میمن کی رحم کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ یعقوب میمن کو 30 جولائی کو ناگ پور جیل میں پھانسی دی جانا ہے۔

دریں اثناء یعقوب میمن کی اہلیہ راحین نے بھی عدلیہ سے التجا کی ہے کہ اُس کے شوہر کی پھانسی کی سزا کو عمر قید کی سزا میں تبدیل کر دیا جائے۔ راحین نے این ڈی ٹی وی نیوز نیٹ ورک کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا، ’’مجھے عدلیہ پر پورا اعتماد ہے۔ میں حکومت سے یعقوب کی سزا میں تبدیلی اور اُس کے لیے معافی کی طلبگار ہوں۔ میرے شوہر کی سزائے موت تبدیل کی جا سکتی ہے۔‘‘

سلمان خان کیس

ٹوئٹر پر 13.1 ملین فالوورز کے حامل سلمان خان کو گزشتہ مئی میں بھارتی شہر ممبئی کی ایک عدالت نے 28 ستمبر 2002ء کو پیش آنے والے ایک ہلاکت خیز واقعے میں غیر ارادی قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے پانچ سال کی قید کی سزا سنائی تھی۔

سلمان خان پر الزام تھا کہ انہوں نے 2002ء میں سڑک کے کنارے سوئے ہوئے پانچ افراد پر گاڑی چڑھا دی تھی، جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سلمان خان نشے کی حالت میں گاڑی چلا رہے تھے اور ان پر عائد تمام الزامات درست ثابت ہوئے ہیں۔